پانی کو ہاتھ لگاتے ہی جل جاتی ہوں ۔۔ یہ لڑکی ایسی کون سی بیماری میں مبتلا ہے کہ اس کو پانی بھی تیزاب لگتا ہے؟

image

کہا جاتا ہے پانی اللہ کی سب سے بڑی نعمت ہے۔ انسان کھانے کے بغیر تو زندہ رہ سکتا ہے لیکن پانی کے بناء نہیں رہ سکتا ہے۔ آپ کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ ایک ایسی بھی لڑکی اس دنیا میں موجود ہے جو پانی کے بغیر زندہ ہے کیونکہ پانی اس کے لئے تیزاب ہے۔

امریکہ میں ایری زونا سے تعلق رکھنے والی ایک 15 سالہ لڑکی ابی گیل بیک ایک ایسی پر اسرار بیماری میں مبتلا ہے جس کے لئے پانی تیزاب ہے۔ پانی جلد پر لگتے ہی جسم جلنے لگتا ہے، خارش ہونے لگتی ہے۔ پورے جسم پر نشانات پڑ جاتے ہیں۔ یہ ایک ایسی نایاب بیماری ہے جو 2 یا 4 کروڑ میں سے کسی ایک ہی شخص کو ہوتی ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ بیماری کسی بھی نوجوان کو اس وقت ہوتی ہے جبکہ وہ جوانی کے دور میں قدم رکھنے والا ہوتا ہے۔ ایسے میں ڈاکٹر ادویات یا سپلیمنٹس دیتے ہیں تاکہ جسم میں پانی اور نمکیات کو برقرار رکھا جا سکے۔ البتہ اس بیماری کا علاج بھی نایاب ہے اور مسائل بھی تکلیف دہ ہیں۔

>

ابی گیل بیک کہتی ہے کہ جب بارش ہوتی ہے یا نہانے کے لیے شاور لیتی ہوں تو ایسا لگتا ہے کہ جیسے کسی نے میرے جسم پر تیزاب پھینک دیا ہو۔ 1 سال سے میں نے ایک گلاس پانی بھی نہیں پیا ہے کیونکہ پانی پینے سے میرے معدے میں جلن ہو جاتی ہے۔ پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے میں صرف انرجی ڈرنکس یا انار کا جوس استعمال کرتی ہوں۔

جب میں روتی ہوں تو مجھے اپنے آنسو آگ کی ماند جلتے ہوئے محسوس ہوتے ہیں۔ سارا چہرہ لال ہو جاتا ہے۔ بعض اوقات تو اتنی جلن مچتی ہے کہ خون بھی نکل آتا ہے۔ جب بھی کوئی کھانے کی چیز خریندے جاتی ہوں تو یہ دیکھتی ہوں کہ کہیں اس میں پانی یا اس کے مرکبات شامل تو نہیں۔ اور ایسے کھانے مشکل سے ہی ملتے ہیں۔ پانی کو ہاتھ لگاتے ہی جل جاتی ہوں۔ پیاس بھی لگتی ہے، پانی پینے کا دل بھی چاہتا ہے مگر بیماری کی وجہ سے مجبور ہوں۔


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.