پہلے جڑواں بچوں کی پیدائش سو میں سے کسی ایک گھر میں ہوتی تھی مگر اب آئے روز یہ سننے میں آتا ہے کہ کسی کے ہاں جڑواں بچے پیدا ہو رہے ہیں تو کسی کے ہاں اس سے زائد بچوں کی پیدائش ہور ہی ہے۔ یہ ایک منفرد احساس ہوتا ہے کہ ایک ساتھ اتنی ساری خوشیاں انسان کو دے دیتا ہے۔ جب سے زیادہ جڑواں بچوں کی پیدائش ہونا شروع ہوئی تو لوگوں کی خواہشات میں بھی اضافہ ہوا۔ لیکن ایک شخص ایسا بھی ہے جس نے ایسا انوکھا اسکول قائم کرنے کا سوچا جس میں صرف اور صرف جڑواں اور اس سے زائد بیک وقت پیدا ہونے والے بچے ہی پڑھیں گے۔
امریکہ میں مینسفیلڈ انڈیپنڈنٹ ہائی اسکول وہ انوکھا اسکول ہے جہاں اس وقت 35 جوڑے ایسے ہیں جو جڑواں ہیں جن میں ہم شکل جڑواں بہنیں، ہم شکل جڑواں بھائی اور غیر ہم شکل جڑواں بہن بھائی بھی ہیں۔
اسکول میں طلبا و طالبات کی کل تعداد 2700 تک ہے ۔
اس اسکول میں جب بھی کوئی نیا استاد پڑھانے آتا ہے وہ سر پکڑ لیتا ہے کہ کونسے بچے کا کیا نام ہے اور کون اصل ہے کیونکہ ایک جیسی شکلوں کو پہچاننا پہلی مرتبہ میں مشکل ہو جاتا ہے۔ وہ بچے جن کے بھائی یا بہن جڑواں تو ہیں مگر شکل میں ایک جسیے نہیں ان کے لئے مشکل نہیں ہوتی مگر جو ایک جیسی شکل کے دکھتے ہیں ان کو پہچاننے میں دیر لگتی ہے۔