کہیں قربانی کی گائے سجدہ کر رہی ہے تو کہیں کعبے کا کبوتر ۔۔ چند ایسے جانور، چرند پرند جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئے

image

جانور اگر انسان کے ساتھ وقت بتائے تو بہت کچھ سیکھ جاتا ہے، ایسا کچھ جانوروں اور چرند پرند نے کیا ہے جو سب کی توجہ حاصل کر رہے ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو ایسے ہی چند جانوروں کے بارے میں بتائیں گے۔

سجدہ کرنے والا بچھڑا:

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کافی وائرل ہے جس میں بچھڑا سجدہ کر رہا ہے، دراصل یہ ویڈیو 2019 کی عید قرباں کی ہے، جب ایک یوٹیوبر نے اس منفرد جانور کی ویڈیو اپلوڈ کی۔

جس میں مالک جیسے ہی جانور کو سجدہ کرنے کا اشارہ کرتا ہے، تو بچھڑا بھی فورا آگے کے دونوں پاؤن جھکا کر سجدے کی حالت میں چلا جاتا ہے۔ اس منفرد بچھڑے کی قیمت 6 لاکھ روپے رکھی گئی تھی۔

کبوتر سجدہ کرتے ہوئے:

ایک ایسے کبوتر کی جھلکیاں بھی سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہیں، جس میں کبوتر کچھ ایسی حالت میں ہے کہ یوں معلوم ہو رہا ہے گویا کہ سجدہ کر رہا ہو۔

سر زمین پر لگائے کبوتر سب کی توجہ حاصل کر رہا تھا، اس سے پہلے بھی کئی کبوتر سامنے آ چکے ہیں، جو کہ ایسی ہی حالت میں موجود تھے۔

نماز پڑھتا اونٹ:

یہ تصویر بھی کافی منفرد ہے، جس میں مالک نماز پڑھ رھا ہے اور اس کے پیچھے ہی اونٹ مالک کی دیکھا دیکھی مالک کی نقالی کر رہا ہے۔

مالک کی فرمانبرداری کرتا یہ اونٹ بھی سوشل میڈیا صارفین کی دلچسپی کا باعث بن چکا ہے۔

گھوڑا مالک کے پیچھے:

گھوڑے کی بھی ایک ایسی ہی تصویر کافی وائرل ہے جس میں وہ مالک کے پیچھے کھڑے ہو کر نقالی کر رہا ہے۔

ملک پُر سکون انداز میں نماز ادا کر رہا تھا، جیسے ہی مالک رکوع میں جاتا اور سجدہ کرتا، گھوڑا بھی مالک کی نقالی کرتے ہوئے سجدہ کرنے کی کوشش کرتا۔

مالک اور گھوڑے کی دوستی دیکھ کر سوشل میڈیا صارفین بھی رشک کر رہے تھے۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.