شادی کے بعد لڑکا بیاہ کر بیوی کے گھر آتا ہے اور جائیداد ہمیشہ بیٹی کے نام کی جاتی ہے.. دنیا کا انوکھا ملک جہاں کے 5 عجیب و غریب رواج کہیں اور نہیں پائے جاتے

image

بھوٹان سیاحوں کے لئے آج بھی اپنے اندر بھرپور پراسراریت رکھتا ہے۔ اس کی وجہ یہاں کی بادشاہت ہے جو نامعلوم وجوہات کی بناء پر کبھی سیاحوں کے لئے ملک میں داخل ہونے کے دروازے بند کردیتی ہے تو کبھی شہریوں پر مختلف پابندیاں عائد کر کے انھیں باقی دنیا سے ملنے جلنے سے روک دیتی ہے۔ آج ہم آپ کا بھارت اور چین کے درمیان موجود اس چھوٹے سے ملک کے حیرت انگیز راز بتائیں گے۔

ٹی وی اور انٹرنیٹ پر پابندی

شاید آپ کو یہ جان کر حیرت ہو کہ بھوٹان میں ٹی وی اور انٹرنیٹ کے استعمال پر سخت پابندی عائد تھی لیکن یہ پابندی 1999 میں اس وقت ہٹا لی گئی جب وہاں کے بادشاہوں کو اس بات کا احساس ہوا کہ جدید دور میں عوام کو روکنا ان کے بس کی بات نہیں۔ بھوٹان دنیا کا وہ ملک ہے جہاں سب سے آخر میں ٹی وی آیا۔

چائے میں نمک اور کالی مرچ

بھوٹان کے لوگ بدھ مذہب کے پیروکار ہیں یہی وجہ ہے کہ وہ گوشت کھانے سے اجتناب کرتے ہیں۔ یہاں سب سے زیادہ چاول کھانا پسند کیا جاتا ہے اس کے علاوہ بھوٹان میں چائے پینے کا رواج بھی کافی عجیب و غریب ہے۔ بھوٹان کے شہری کالی اور سبز چائے میں نمک، کالی مرچ کے علاوہ مکھن ڈال کر پیتے ہیں۔

جائیداد بیٹی کے نام

باقی دنیا کے رواج سے الگ بھوٹان میں گھر، جانور اور دیگر جائیداد بیٹے کے بجائے بڑی بیٹی کے نام کی جاتی ہے۔

لڑکا بیاہ کر لڑکی کے گھر جاتا ہے

بھوٹان کے بادشاہ کی جانب سے شہریوں کو کسی دوسرے ملک کے رہائشی سے شادی کرنا منع ہے۔ دوسری منفرد بات یہ ہے کہ شادی کے بعد لڑکی کے بجائے لڑکا بیاہ کر بیوی کے گھر آتا ہے۔ جب تک لڑکا الگ گھر لینے کے پیسے نہیں کما لیتا اسے بیوی کے گھر ہی رہنا پڑتا ہے۔

ٹریفک لائٹس نہیں ہوتیں

بھوٹان میں ٹریفک لائٹس موجود نہیں بلکہ یہاں روڈ پر ہاتھوں سے بنائے روڈز اور نقشے موجود ہیں جن کی پابندی کرنا ہر شخص پر لازم ہے۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.