بجلی کے ہوش اڑاتے بل اور دن میں کئی بار لائٹ جانے سے کراچی کے شہری شدید پریشانی کا شکار ہیں اور آئے دن کے الیٹرک کے خلاف احتجاج کرتے ہیں لیکن بدقسمت شہریوں کو یہ احتجاج بھی کافی پڑتا ہے جیسا کہ رئیس گوٹھ کے علاقے میں ہوا۔ احتجاج کی وجہ سے ٹریفک جام میں بچہ انتقال کرگیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل پوسٹ کے مطابق بچے کے والدین کا کہنا ہے کہ مرنے والے نومولود بچے کا نام عمیر تھا اور وہ ساکران روڈ آفتاب چوک کا رہائشی تھا۔ بچہ بیمار تھا اور اسے علاج کے لئے پرائیوٹ کلینک میں لے جایا گیا جہاں ڈاکٹرز نے بچے کو کسی بڑے اسپتال لے جانے کا مشورہ دیا۔
احتجاج میں اپنے ہی جیسے معصوم شہریوں کی جان نہ لیں
غمناک والدین کا کہنا ہے کہ ہم بچے کو اسپتال لے جا ہی رہے تھے کہ گاڑی رئیس گوٹھ میں پھنس گئی جہاں پر کے الیکٹرک کے خلاف احتجاج کیا جارہا تھا۔ کافی دیر تک پھنسے رہے اور جب بچے کو دیکھا تو اس کا انتقال ہوچکا تھا۔
اسپتال نہ پہنچ سکے
عوام کو احتجاج کرتے ہوئے بھی اپنے جذبات پر قابو رکھنے کی ضرورت ہے۔ کم سے کم بیمار افراد کو تو ٹریفک سے نکلنے کا راستہ دیں۔ عوامی احتجاج کسی ادارے کے خلاف ہے تو اس نشانہ معصوم بیمار شہریوں کو نہ بنائیں۔