آج میں اکیلا ہو گیا ہوں، آپ لوگ جلد میرے پاس آ جاؤ۔ یہ دکھ بھرے الفاظ تھے مشہور سوشل میڈیا اینکر یاسر شامی کے جن کی ولادہ گزشتہ رات اس دنیا سے رخصت ہو گئیں۔ بے شک ہر بیٹے کی خواہش ہوتی ہے کہ جس ماں نے اسے نازوں سے پالا، آج اس کی وہ کامیابی دیکھے اور وہ اپنی والدہ کو سکون دے۔
لیکن اپنی والدہ کو اپنے ہاتھوں سے قبر میں اتارنے والے بیٹے یاسر کی آج حالت بہت خراب نظر آئی۔ یہ وہ شخص ہیں جو لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹ لے کر آتے ہیں اور دکھوں میں ساتھ کھڑے ہوتے ہیں تو جب انہیں ضرورت پڑی تو مشہور اینکر وسیم بادامی اور اقرار الحسن فوراََ ان کے پاس پہنچ گئے۔
وسیم بادامی کا کہنا تھا کہ یہ اپنی ماں کا بہت فرمانبردار بیٹا تھا اور آج اس نے ہم نے کہا کہ بھائی اب میں اپنی کامیابی کس کو دکھاؤں گا یہی نہیں اقرار الحسن کا اس دکھ کی گھری میں کہنا تھا کہ ان کی والدہ بہت ہی سادہ اور پیار کرنے والی تھیں اور بیٹے کی کامیابی پر بے انتہا خوش ہوتی تھیں۔ اور اس بات کا ثبوت یہ ہے کہ جب اس نے مہنگی گاری لی تو کہنے لگیں کہ اسے بیچنا مت، یہ اچھی ہے۔
اور تو اور ان کے گھر جب بھی جاؤ تو وہ ہمیں اپنے ہاتھوں سے بنے لذیز کھانے کھلاتیں اور پیار کرتی تھیں۔واضح رہے کہ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یاسر شامی والدہ کے جنازے پر زارو قطار روتے رہے۔
اور سب کے دلاسہ دینے پر بھی گھر سے قبرستان تک روتے ہوئے گئے۔ اس کے علاوہ جب ماں کو قبر میں اتارا جا رہا تھا تو یہ قبر کی طرف اشارہ کر کے بھی روئے۔