پہلے کے بچے تو بلی سے بھی ڈر جایا کرتے تھے مگر آج کل کے بچے تو دوسروں کو بھی ڈرا دیتے ہیں ۔ پاکستان سے ایک باہمت بچہ سامنے آیا ہے جوسانپوں کے ساتھ سوتا کھیلتا ہے۔
کبھی کوئی سانپ اس کی گردن میں ہوتا ہے تو کوئی سانپ پاؤں سے لپٹا ہوتا ہے۔ دوسرے لوگ اس بچے کو دیکھ کر زیادہ خوف کھانے لگتے ہیں کیونکہ انہیں یہ ڈر ہوتا ہے کہ کوئی سانپ اسے نقصان نہ پہنچائے۔
5 سالہ ابراہیم اپنے گھر میں سانپوں کے ساتھ زندگی گزارتا ہے۔
سانپ پالنے والے مالک جنہوں نے سفاری پارک میں منفرد اقسام کے سانپ رکھے ہوئے ہیں، بتاتے ہیں کہ میرے بنائے ہوئے سانپوں کے گھر میں لوگ آکر سانپ پکڑتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ میرے پاس موجود تمام سانپ غیر زہریلے ہیں۔
سانپ پالنے والے شخص نے بتایا کہ مجھے بچپن سے ہی جانور پالنے کا شوق ہے۔ میں پہلے شیر کے بچے پالتا تھا او اب سانپوں کو پالنے کا شوق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے میرے گھر والے بہت ڈرتے تھے میرے گھر سانپ لانے سے مگر اب وہ بھی عادی ہوچکے ہیں۔
کھانے میں سانپوں کو خرگوش، مرغی، انڈے کھلائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ میرے پاس موجود پائتھن سانپ اوجڑی بھی کھاتا ہے۔