لڑکی شادی کے بعد اپنا گھر چھوڑ کر صرف ایک مرد کے سہارے غیر لوگوں میں آ کر آباد ہو جا تی ہے مگر جب وہی مرد نہ رہے تو وہ ختم ہو جاتی ہے چاہے پھر اس کے پاس کتنی ہی آسائشیں کیوں نہ ہوں۔
بالکل ایسا ہی شہید ارشد شریف کی اہلیہ اور خاندان والوں کے ساتھ بھی ہو رہا ہے ۔ آج کوئی بھی ایسا شخص یا وکیل نہیں جو ارشد کو انصاف دلانے کیلئے یہ کیس لڑ سکے۔
گزشہ روز اہلیہ جویریہ نے نجی ٹیوی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ وکیل دوست جو پہلے ہمارے ساتھ تھے اب وہ بھی پیچھے ہٹ گئے ہیں، آج میرا شوہر نہیں تو کوئی ایسا نہیں جو ہمارا ساتھ دے۔ یہی نہیں ایسے میں ایک ٹوئٹر صارف نے یہ بھی کہا کہ آج عدالت میں ارشد کی اہلیہ سمعیہ اس لیے تنہا پیش ہوئیں کیونکہ کوئی کیس نہیں لڑ رہا۔
جس پر ارشد کی دوسری اہلیہ جویریہ نے ان کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ میاں علی اشفاق اور ان کی ٹیم شروع سے ہمارے ساتھ ہے پر اب جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی نے بھی ہمیں بہت تسلی دی ہے اور وہ ہمارے ساتھ ہیں۔
یہی نہیں اب شوکت عزیز صدیقی صاحب نے سماجی رابطے کیو یب سائٹ ٹؤئٹر پر کہ کہ میری ملاقات ارشد کی فیملی اور ان کی والدہ سے ہوئی۔
اس ملاقات میں مقدمے کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی ۔خاندان کے تمام افراد نے مکم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے مقدمے کی پیروی کے ساتھ ساتھ مقدمے کی بابت ہر قسم کا فیصلہ کرنے کا اختیار تفویض کیا، الحمد اللہ۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی جویریہ کا ایک اور ٹوئٹ وائرل ہوا جس میں وہ اپنے مرحوم شوہر سے سوال کر رہیں تھیں کہ آپ تو کہتے تھے کہ یہ جنگ مردوں کی ہے پر یہ میرے سر سے چادر کھینچ رہے ہیں۔