پنجاب حکومت کے ساتھ تنازع حل، پی ایس ایل میچز لاہور، راولپنڈی میں ہی ہوں گے

image
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی منیجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے تصدیق کی ہے کہ ان کے پنجاب کے نگراں وزیراعلیٰ محسن نقوی سے مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں جس کے نتیجے میں لاہور اور راولپنڈی میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے میچز شیڈول کے مطابق ہوں گے۔

اتوار کو ایک ٹویٹ میں نجم سیٹھی نے ’اچھی خبر‘ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’پنجاب کے وزیراعلیٰ محسن نقوی مہربانی کرتے ہوئے لاہور میں پی ایس ایل کے میچز کے دوران سڑکوں پر لائٹنگ کا خرچہ شیئر کرنے پر راضی ہوگئے ہیں۔‘

انہوں نے مزید لکھا کہ ’ایچ بی ایل پی ایس ایل کے لاہور اور روالپنڈی میں تمام میچز شیڈول کے مطابق ہوں گے۔‘

خیال رہے پی ایس ایل کے بقیہ میچز لاہور اور راولپنڈی میں کروانے کے حوالے سے پی سی بی اور پنجاب کی نگران حکومت کے درمیان اخراجات پر تنازع چل رہا تھا۔

پی ایس ایل کے پہلے 12 میچز ملتان اور کراچی میں شیڈول تھے جبکہ 26 فروری سے اگلے میچ لاہور اور راولپنڈی میں ہونا تھے۔

Good news: CM Punjab Mohsin Naqvi Saheb has been kind enough to agree to share cost of lighting routes during PSL matches in Lahore. HBl PSL8 matches in Lahore and Pindi shall continue as scheduled.

— Najam Sethi (@najamsethi) February 26, 2023

پاکستانی ٹی وی چینل ’جیو نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ پنجاب کی حکومت نے انتظامات پر خرچ ہونے پیسے پر ہمیں ’ڈسکاؤنٹ‘ دیا ہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ پی سی بی پنجاب حکومت کو کتنے پیسے دے گا تو ان کا کہنا تھا کہ ’یہ افشا کرنے کی ضرورت نہیں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’لائٹنگ کا مسئلہ بڑا پیچیدہ ہے کیونکہ لاہور کی کچھ سڑکوں پر روشنی کی کمی ہوتی ہے۔‘

نجم سیٹھی کے مطابق انہوں نے پنجاب حکومت سے بات چیت کی ہے اور پی سی بی مستقبل میں لائٹیں خریدنے پر بھی تیار ہے۔

پی سی بی کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے اردو نیوز کو کچھ دن پہلے بتایا تھا کہ معاملہ نگراں حکومت کی جانب سے خراب کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے بتایا ’پچھلے پانچ سال سے سکیورٹی اور ٹیموں کی آمدورفت کے اخراجات صوبائی حکومت اٹھا رہی ہے۔ پی سی بی ہر سال پانچ کروڑ روپے سکیورٹی اور کھانے کی مد میں دیتا رہا ہے۔‘

اردو نیوز کو دستیاب سرکاری معلومات کے مطابق راولپنڈی اور لاہور میں ہونے والے پنجاب حکومت کے اخراجات کا تخمینہ 90 کروڑ روپے لگایا گیا تھا جو کہ گزشتہ برس سے 20 کروڑ روپے زیادہ ہیں۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.