بابر بمقابلہ شاہین: ’سب جانتے ہیں کہ شاہین پہلے اوور میں وکٹوں کو نشانہ بنائیں گے لیکن کوئی کچھ نہیں کر پاتا‘

شاہین شاہ آفریدی اپنے پہلے ہی اوور میں وکٹ حاصل کرنے کے لیے مشہور ہیں۔ وہ عام طور پر یہ وکٹ یارکر کے ذریعے حاصل کرتے ہیں۔ یہ بات دنیا کے تمام بلے بازوں کو معلوم ہے لیکن پھر بھی اکثر بلے باز انھیں روکنے میں ناکام دکھائی دیتے ہیں۔
shaheen
Getty Images

دوسری ٹی ٹوئنٹی لیگز کے برعکس پاکستان سپر لیگ کی خاص بات یہ ہے کہ ٹورنامنٹ میں انٹرنیشنل کھلاڑیوں کی بجائے پاکستانی کھلاڑیوں کے ٹاکروں کا مداحوں کو بے صبری سے انتظار ہوتا ہے۔

ایسا ہی ایک مقابلہ لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں بابر اعظم اور شاہین شاہ آفریدی کے درمیان دیکھنے کو ملا اور ایک ’ہاؤس فل‘ سٹیڈیم اور ٹی وی پر میچ دیکھنے والے مداح ہر گز مایوس نہیں ہوئے۔

بابر اعظم ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں تسلسل سے کارکردگی دکھانے والے بلے باز ہیں جو گذشتہ سال آئی سی سی پلیئر آف دی ایئر کا ایوارڈ جیتنے میں بھی کامیاب ہوئے ہیں جبکہ شاہین شاہ آفریدی کو یہ ایوارڈ سنہ 2021 کے لیے دیا گیا تھا۔

آج لاہور میں پی ایس ایل کے اس سیزن کا پہلا میچ کھیلا جا رہا تھا اور پشاور زلمی کے خلاف ہوم ٹیم کو سپورٹ کرنے کے لیے جیسے شہر بھر کے لوگ امڈ آئے ہوں۔

شاہین شاہ آفریدی اپنے پہلے ہی اوور میں وکٹ حاصل کرنے کے لیے مشہور ہیں۔ وہ عام طور پر یہ وکٹ یارکر کے ذریعے حاصل کرتے ہیں۔ یہ بات دنیا کے تمام بلے بازوں کو معلوم ہے لیکن پھر بھی اکثر بلے باز انھیں روکنے میں ناکام دکھائی دیتے ہیں۔

آج بھی جب ان کے سامنے پہلے اوور میں نوجوان وکٹ کیپر محمد حارث آئے تو شاہین کی پہلی گیند پر ان کا بلا ٹوٹ گیا، لیکن دوسری گیند یارکر تھی جس پر حارث ناکام ہوئے اور بولڈ ہو گئے۔

اگلے ہی اوور میں بابر اور شاہین آمنے سامنے آئے۔ شاہین کی بابر کو پہلی گیند لینتھ پر پچ ہوئی اور سیدھی رہی جس پر بابر نے خوبصورت سٹریٹ ڈرائیو کھیلی۔

تاہم اگلی ہی گیند پر شاہین آفریدی نے بابر اعظم کو تقریباً اسی لینتھ پر گیند کروائی جو اِن سوئنگ ہوئی اور بابر بولڈ ہو گئے۔ آؤٹ ہونے کے بعد بابر کے چہرے کے تاثرات یہ بتا رہے تھے کہ انھیں ایک ورلڈ کلاس بولر نے آؤٹ کلاس کر دیا ہے۔

https://twitter.com/thePSLt20/status/1629884478985207808?s=20

fakhar
Getty Images

آغاز میں ہی دونوں اوپنرز کو آؤٹ کرنے کے بعد لاہور قلندرز کے ہارنے کے امکانات اس لیے بہت کم ہو چکے تھے کیونکہ پہلی اننگز میں انھوں نے پشاور زلمی کو 242 رنز کا ہدف دیا تھا۔

پشاورکے برعکس لاہور قلندرز کے اوپنر فخر زمان نے دھواں دار کھیل پیش کرتے ہوئے 10 چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 96 رنز کی اننگز کھیلی۔ ان کا ساتھ عبداللہ شفیق نے دیا جنھوں نے پانچ چھکوں اور پانچ چوکوں کی مدد سے 71 رنز بنائے اور لاہور کو بہترین پلیٹ فارم فراہم کرنے میں کامیاب ہوئے۔

لاہور کی جانب سے پاور پلے میں صرف 36 رنز بنائے گئے لیکن اس کے بعد سے صورتحال تبدیل ہوئی اور نمبر چار پر آنے والے سیم بلنگز نے 23 گیندوں پر 47 رنز بنا کر لاہور کو ایک ناقابلِ تسخیر ہدف تک پہنچانے میں مدد کی۔

دوسری جانب پشاور زلمی کی بولنگ شاید اس ٹورنامنٹ میں سب سے کمزور ہے اور آج انھیں لاہور کی بیٹنگ پچ پر شاید اس بات کا اندازہ ہو گیا ہو گا۔

تاہم پشاور کی بیٹنگ میں جان اب بھی باقی ہے اور آغاز میں دو آؤٹ ہونے کے باوجود پشاور کے صائم ایوب اورٹوم کوہلر کیڈمور نے چوتھی وکٹ کے لیے 91 رنز کی شراکت بنائی اور پشاور کو میچ میں مقابلے کرنے کی پوزیشن میں لے آئے لیکن لاہور کے پاس بولنگ آپشنز اتنے بہترین ہیں کہ تاحال کوئی بھی ٹیم ان پر پورے 20 اوورز کے لیے حاوی نہیں ہو سکی، پشاورر کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا۔

اس شراکت کو پہلے حارث رؤف نے کوہلر کیڈمور کی وکٹ حاصل کر کے توڑا اور پھر راشد خان نے اگلے اوور میں صائم ایوب کو پویلین کی راہ دکھا کر پشاور کی امیدیں ختم کر دیں۔

لاہور نے یہ میچ 40 رنز سے جیت کر ٹورنامنٹ میں اپنی تیسری فتح ریکارڈ حاصل کی۔

shamsi
Getty Images

کراچی کنگز نے ملتان سلطانز کو شکست دے دی

دوسری جانب آج کے دن کراچی میں کھیلے جانے والے پہلے میچ میں کراچی نے ملتان کو 66 رنز سے شکست دے کر ٹورنامنٹ میں اپنی دوسری فتح حاصل کی ہے اور پشاور کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔

اس ٹورنامنٹ میں فی الحال ملتان سلطانز، اسلام آباد یونائیٹڈ اور لاہور قلندرز کی ٹیمیں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی اور ان کی ٹیمیں تمام شعبوں میں مکمل بھی دکھائی دے رہی ہیں۔

تاہم کراچی اور کوئٹہ کی ٹیموں کی کارکردگی مایوس کن رہی ہے۔ کراچی نے چھ میں سے چار میچ ہارے ہیں اور دو جیتے ہیں جبکہ کوئٹہ نے پانچ میں سے چار میچ ہارے ہیں اور ایک میں فتح حاصل کی ہے۔

آج پشاور کی شکست کے بعد کراچی پہلی بار پوائنٹس ٹیبل پر چوتھے نمبر پر آ گیا ہے اور آج کراچی نے ایک متوسط ٹوٹل کا باآسانی دفاعکیا ہے۔

ملتان کے خلاف پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے کراچی نے مقررہ اوورز میں تین وکٹوں کی نقصان پر 167 رنز بنائے، جس کے تعاقب میں ایک سپن کے لیے موزوں وکٹ پر ملتان کی ٹیم صرف 101 رنز بنا سکی۔

کراچی کی جانب سے سپنرز عماد وسیم، شعیب ملک اور تبریز شمسی نے عمدہ بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے کل آٹھ وکٹیں اپنے نام کیں۔

کراچی کی جانب سے آج تبریز شمسی اور نوجوان بلے باز طیب طاہر کو ٹیم کا حصہ بنایا گیا تھا اور دونوں نے ہی مایوس نہیں کیا۔

طیب نے اپنے پی ایس ایل ایل ڈیبیو پر 46 گیندوں پر 65 رنز بنائے اور کراچی کو ایک مشکل پچ پر اچھے ٹوٹل تک پہنچانے میں کامیاب ہوئے۔

ملتان کے اوپنرز کے بعد کوئی بھی کھلاڑی زیادہ دیر تک وکٹ پر ٹک نہ پایا۔

https://twitter.com/BishOnTheRockz/status/1629883686547062786?s=20


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.