خیبر پختونخوا میں الیکشن سے قبل ن لیگ میں گروپ بندی، ’امیر مقام کو ہٹایا جائے‘

image
پشاور میں منگل کے روز مسلم لیگ نظریاتی کے سینیئر رہنماؤں کی اہم بیٹھک ہوئی جس سے خیبرپختونخوا میں انتخابات سے پہلے مسلم لیگ ن کو ایک بڑا دھچکہ لگا ہے۔ 

مسلم لیگ نظریاتی ورکرز کا یہ اجلاس خیبر پختونخوا کے سابق گورنر اقبال ظفر جھگڑا کی رہائش گاہ پر منعقد ہوا۔

اجلاس میں سابق وزیراعلٰی سردار مہتاب، سابق صوبائی وزیر عبدالسبحان خان، ایوب آفریدی، ارباب خضر حیات، انتخاب چمکنی اور دیگر ارکان شریک تھے۔

نظریاتی کارکنوں کی بیٹھک میں مسلم لیگ کے صوبائی صدر امیر مقام پر عدم اعتماد کا اظہار کیا گیا اور نواز شریف اور شہباز شریف سے مطالبہ کیا گیا کہ ’پارٹی کے صوبائی صدر کو عہدے سے ہٹایا جائے۔‘

سینیئر رہنماؤں کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ’تمام نظریاتی کارکنوں کے تحفظات نواز شریف تک پہنچائے جائیں گے۔‘

بعدازاں مسلم لیگ ن کے رہنما ارباب خضر حیات نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’امیر مقام نے پارٹی کو نقصان پہنچایا ہے، جن کارکنوں نے پرویز مشرف دور میں قربانیاں دیں انہیں دیوار سے لگا دیا گیا ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’امیر مقام اور مرتضیٰ جاوید عباسی اپنے منظور نظر افراد کو نواز رہے ہیں اور دیرینہ کارکنوں کو راستے سے ہٹا رہے ہیں۔‘

ارباب خضرحیات نے موقف اپنایا کہ ’ہم نواز شریف اور شہباز شریف کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہیں، ہم پارٹی کے خیرخواہ ہیں اور چاہتے ہیں کہ پارٹی کی ساکھ کو نقصان نہ پہنچے۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’ہم الگ پارٹی نہیں بنا رہے اور نہ کوئی ایسا ارادہ ہے، ہمارا مطالبہ یہی ہے کہ امیر مقام کو عہدے سے ہٹایا جائے۔‘

مسلم لیگ ن نظریاتی میں سردار مہتاب اور اقبال ظفر جھگڑا جیسے سینیئر رہنما بھی شامل ہیں (فائل فوٹو: مسلم لیگ ن)

نظریاتی ورکرز کے اجلاس سے متعلق امیر مقام نے ایک بیان میں موقف اپنایا کہ ’یہ نظریاتی نہیں بلکہ مفاداتی کارکن اکٹھے ہوئے تھے، یہ لوگ اس وقت کہاں تھے جب عمران خان کی حکومت کے دوران پارٹی مشکل میں تھی۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ لوگ پورے صوبے سے صرف 250 افراد کو اکٹھا نہیں کرسکے، اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ حقیقی لیگی کارکنوں نے انہیں مسترد کردیا ہے۔‘

پی ٹی آئی کا موقف 

تحریک انصاف خیبر پختونخوا کے رہنما شوکت یوسفزئی نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’مسلم لیگ ن کے اُن قائدین کو پی ٹی آئی میں خوش آمدید کہیں گے جن پر کرپشن کے الزامات نہ ہوں۔‘ 

انہوں نے کہا کہ ’ہماری جماعت کے دروازے اچھے اور شفاف لوگوں کے لیے کھلے ہیں۔ مسلم لیگ میں نظریاتی کوئی نہیں وہاں صرف پیسہ چلتا ہے جس کے پاس پیسہ ہے وہ ان کا قائد بن جاتا ہے۔‘

مسلم لیگ ن نظریاتی کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ ’ہم الگ پارٹی نہیں بنا رہے اور نہ کوئی ایسا ارادہ ہے‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

پشاور کے سینیئر صحافی کاشف الدین کے مطابق ’کوئی نئی پارٹی وجود میں نہیں آرہی بلکہ یہ ایک پریشر گروپ بنارہے ہیں کیونکہ آئندہ الیکشن میں ٹکٹوں کے حوالے سے فیصلہ امیر مقام نے کرنا ہے۔‘ 

‘مسلم لیگ ن کا المیہ یہ ہے ان کے قائدین جماعت کے بجائے اپنی ذات کو فائدہ پہنچاتے ہیں، ماضی میں سردار مہتاب اور اقبال ظفر جھگڑا نے یہی روش اختیار کی تھی اور اب ان کے ساتھ یہ ہو رہا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’مسلم لیگ ن کی مرکزی قیادت کی توجہ پنجاب پر ہے، خیبر پختونخوا میں ان کی کوئی دلچسپی نہیں ہے۔‘


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.