“جب میں کوٹھ لکھپت جیل میں گئی تو وہاں کے باتھ روم کا حال بہت برا تھا۔ میں نے جیل میں میں باتھ روم کی صفائی کرنی سیکھی اور روزانہ کرتی تھی۔ جب جیل سے نکلی تو باتھ روم صاف ستھرے اور چمکدار ہوچکے تھے“
یہ کہنا ہے پاکستان ن لیگ کی رہنما مریم نواز کا جنھوں نے حال ہی میں اینکر منصور علی خان کو انٹرویو دیتے ہوئے اپنے جیل میں گزارے گئے دنوں کا حال بیان کیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں مریم نواز نے بتایا کہ لوگ ان کے فرائی پین سے کپڑے استری کرنے والی بات کا مذاق اڑا رہے ہیں جبکہ وہ بات سچ تھی اور جیل میں تمام خواتین اسی طرح کپڑے استری کرتی تھیں اس کے علاوہ ان کی اس بات کا بھی مذاق اڑایا گیا کہ انھیں ہسٹری میں فکشن بہت پسند ہے۔ مریم نواز نے بتایا کہ اس بات کا مقصد یہ تھا کہ ایسے فکشنل ناول جس میں تاریخی پہلوؤں کو اجاگر کیا ہو انھیں پسند ہیں۔ چونکہ وہ انگریزی ادب میں ماسٹرز ہیں اس لئے انھیں ادب سے گہرا لگاؤ ہے۔
قیدی خواتین نے روٹیاں پکانی سکھائیں
مریم نواز نے بتایا کہ جیل میں انھوں نے بہت سے کام کرنے سیکھے وہاں ان کے پاس چھوٹا سا چولہا ہوتا تھا جس پر وہ روٹیاں بھی پکانے لگی تھیں۔ جیل میں قیدی دوسری خواتین انھیں کام سکھاتی تھیں