ملا ہبت اللہ کا طالبان رہنماؤں کے بیٹوں کو وزارتوں سے برطرف کرنے کا حکم

image

افغان طالبان کے سپریم لیڈر ہبت اللہ اخونزادہ نے حاضر سروس سرکاری افسران کے بیٹوں کو حکومتی اداروں میں بھرتی کرنے پر پابندی عائد کی ہے اور انہیں فوری طور پر برطرف کرنے کا حکم دیا ہے۔

افغان ٹیلی ویژن چینل آریانا نیوز کے مطابق سپریم لیڈر کی ہدایت پر سرکاری عہدوں پر تعینات افسران کے بیٹوں کو برطرف کر دیا ہے جو ذاتی تعلق کی بنا پر بھرتی کیے گئے تھے۔

سپریم لیڈر کی جانب سے جاری اعلامیے میں افسران کو ہدایت کی گئی تھی کہ وزارتیں، ڈیپارٹمنٹس اور انتظامیہ خاندانی اور ذاتی تعلقات کی بنیاد پر بھرتیاں کرنے سے گریز کریں۔

اعلامیے کے مطابق جن افسران نے اپنی ہی وزارتوں یا اداروں میں بیٹوں کو بھرتی کیا ہے وہ فوری طور پر ان کی جگہ کسی اور کو تعینات کریں۔

خیال رہے کہ سرکاری اداروں میں تمام تعیناتیاں سپریم لیڈر اخونزادہ یا دیگر اعلٰی ممبران کی ہدایت پر کی جاتی ہیں۔

ایک اور بیان میں اخونزادہ نے حشیش کے پودے کی کاشت پر بھی پابندی عائد کی ہے اور ہدایت کی ہے کہ آج کے بعد سے کوئی بھی شخص اپنی زمین پر اس کی کاشت نہیں کرے گا۔

دوسری جانب طالبان حکام لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ جبکہ مغربی اور اسلامی ممالک کی جانب سے بھی طالبان پر شدید تنقید کی گئی ہے کہ انہوں نے وعدے کے باوجود خواتین کو زندگی کے تقریباً تمام شعبوں سے بے دخل کیا اور لڑکیوں پر سیکنڈری اور اعلٰی تعلیم کے حصول کے دروازے بند کیے۔ 

اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے بھی طالبان سے مطالبہ کیا تھا کہ خواتین کے حقوق کا احترام کرتے ہوئے سیکنڈری اور کالج کی تعلیم پر پابندی کے فیصلے کو واپس لیں۔


News Source   News Source Text

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts