کہاں پانی موجود، کہاں گڑھے پڑے اور ۔۔ کیا اب مریخ کو گھر بیٹھ کر دیکھنا واقعی ممکن ہے؟

image

سائنسدانوں نے 6 سال کی محنت کے بعد مریخ کی تفصیلی تصویر تیار کرکے گھر بیٹھ کر زمین کے پڑوسی سیارے مریخ کو دیکھنا ممکن بنادیا۔

مریخ کے لیے کوئی گوگل ارتھ موجود نہیں تھا جس کی وجہ سے مریخ کو گھر بیٹھے دیکھنا ناممکن سمجھا جاتا تھا لیکن امریکی سائنسدانوں نے 6 سال کی محنت کے بعد مریخ کی تفصیلی 3 ڈی تصویر تیار کرلی ہے۔

ہر پکسل میں مریخ کے پارکنگ جتنے حجم کے حصے کو کور کیا گیا ہے اوراس 3 ڈی ٹول میں 5700 ارب پکسلز کا ڈیٹا موجود ہے۔

اس ٹول کو تیار کرنے والے محققین کا کہنا ہے کہ اس پراجیکٹ کا مقصد مریخ کو محققین اور عوام کے لیے زیادہ قابل رسائی بنانا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ کوئی بھی انسان اس تصویر کے ذریعے آسانی سے سیارچے ٹکرانے سے پیدا ہونے والے گڑھے اور پانی کی گزرگاہوں کو دیکھ سکتا ہے۔

مریخ نظام شمسی میں سورج سے فاصلے کے لحاظ سے چوتھا اور عطارد کے بعد دوسرا سب سے چھوٹا سیارہ ہے۔ قدیم رومی مذہب میں مریخ کو جنگ کا خدا کے نام سے پکارا جاتا تھا کیونکہ وہ مریخ کی پرستش کرتے تھے۔

مریخ پر زمین کے چاند کی طرح شہاب ثاقب یا کسی دوسرے سماوی جسم کے ٹکرانے سے بننے والے گڑھے موجود ہیں اور اس کی سطح پر زمین کی طرح وادیاں اور صحرا بھی موجود ہیں۔

زمین کی طرح اس کے قطبین پر بھی برف جمی رہتی ہے۔ مریخ کا محوری گردش کا دورانیہ اور موسموں کی گردش زمین جیسی ہے اور زمین کی طرح اس کا محور بھی جھکا ہوا ہے جو موسموں کے تغیر کا باعث بنتا ہے۔


About the Author:

Arooj Bhatti is a versatile content creator with a passion for storytelling and a talent for capturing the human experience. With a several years of experience in news media, he has a strong foundation in visual storytelling, audio production, and written content.

سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts