بہروز سبزواری ’چاند تارا‘ سے نالاں، ’میرا ڈرامہ ہے لیکن میں اس کے خلاف ہوں‘

image
پاکستانی ڈرامہ سیریل ’چاند تارا‘ میں کام کرنے والے سینیئر اداکار بہروز سبزواری اپنے ہی ڈرامے سے نالاں نظر آ رہے ہیں۔

انسٹاگرام پر وائرل ایک ویڈیو میں بہروز سبزواری ’چاند تارا‘ پر تنقید کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ سینیئر اداکار کہتے ہیں کہ ’وہ جو گھر ہے، اُس میں ہر وقت جنگل بنا رہتا ہے۔ میں معافی چاہتا ہوں، میرا ڈرامہ ہے لیکن میں اس کے خلاف ہوں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’کامیڈی ہو، لیکن کامیڈی ہو نا یار، اب تو بزرگ بھی روک دیتے ہیں کیا ہو رہا ہے، شور کیوں ہو رہا ہے، دیکھیں جوائںٹ فیملی سسٹم ہو لیکن جوائںٹ فیملی سسٹم یہ نا ہو کہ زندگی عذاب ہو جائے۔‘

ڈرامے کے مرکزی خیال کے بارے میں بات کرتے ہوئے وہ بولے کہ ’اچھا جو اس کا (ڈرامے کا) مرکزی خیال ہے وہ یہ ہے کہ میاں یا بیوی یا دونوں میں سے کوئی ڈاکٹر ہے، انجینیئر ہے، دونوں ورکنگ کلاس ہیں، وہ بہت مشکل ہے ان دونوں کے لیے، یہ بڑی اچھی بتائی ہے، اسے ہماری نئی نسل کو سمجھنا چاہیے۔‘

’انہیں سمجھنا چاہیے کہ بیوی کی بھی مصروفیت ہے، اچھا بیوی کی مصروفیت ہسپتال میں تو ہے، گھر میں بھی اس کو مصروف اتنا کر دیا ہے، تو وہ میاں کو وقت نہیں دے رہی، مجھے تھوڑی سا یہ غیر روایتی لگا، حقیقت پر مبنی نہیں لگا، دیکھیں میں برائی نہیں کر رہا لیکن جو سچ ہے وہ سچ ہے۔‘

    

View this post on Instagram           A post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)

چاند تارا میں اداکارہ عائزہ خان ڈاکٹر کا کردار نبھا رہی ہیں جبکہ ان کے شوہر دانش تیمور سافٹ ویئر اینجینیئر ہیں۔

اس ڈرامے کی کہانی صارم نامی ایک سافٹ ویئر انجینیئر (دانش تیمور) کے گرد گھومتی ہے جو اپنی جوائنٹ فیملی سے تنگ ہے اور اپنی زندگی اپنی مرضی کے مطابق جینا چاہتا ہے جبکہ دوسری طرف اس کی ملاقات ڈاکٹر نین تارا (عائزہ خان) سے ہوتی ہے جو فیملی کے ساتھ رہنے کو فوقیت دیتی ہے۔

ڈرامے کی مرکزی کاسٹ میں عائزہ خان، دانش تیمور، دانش نواز، بہروز سبزواری، صبا فیصل اور عاشر وجاہت شامل ہیں جبکہ اس ڈرامے کو معروف رائٹر صائمہ اکرم چودھری نے لکھا ہے اور اس کی ہدایتکاری دانش نواز نے کی ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.