کراچی کے حبیب بینک پلازہ کو 1963ء سے 2003ء تک پاکستان کی بلند ترین عمارت کا درجہ حاصل رہاجبکہ اپنی تعمیر کے وقت یہ عمارت ایشیا کی بھی اس وقت کی سب سے بڑی عمارت تھی۔
آئی آئی چندریگر روڈ پر قائم 22 منزلہ حبیب بینک پلازہ 1963ء میں مکمل ہوا،اس کی کل بلندی 101 میٹر اور چھت تک 95.5 میٹر ہے۔حبیب بینک پلازہ میں رویت ہلال کمیٹی کا دفتر بھی واقع ہے اور ہر ماہ اسلامی مہینے کا چاند دیکھنے کے لیے تقریب اس کی چھت پر منعقد ہوتی ہے۔
حبیب بینک پلازہ پاکستان کے شہر کراچی میں قائم ایک بلند عمارت ہے۔ یہ 1963ء میں اپنی تعمیر کے وقت ایشیا کی بلند ترین عمارت تھی، 1963ء سے 2003ء تک پاکستان کی بلند ترین عمارت کا درجہ حاصل رہااور 2005ء میں ایم سی بی ٹاور نے اس کا ریکارڈ اپنے نام کر لیا۔
امریکی معمار کی طرف سے ڈیزائن کیا گیا حبیب بینک کا شاندار ڈھانچہ پاکستان کے قلب میں جدت اور ترقی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ایچ بی ایل پلازہ کو معروف امریکی ماہر تعمیرات جان پورٹ مین نے ڈیزائن کیا اور اس کا ایسا ڈھانچہ تیار کیا جو دیکھنے والوں کیلئے مثال بن گیا۔
آج پاکستان میں درجنوں فلک بوس عمارتیں بن چکی ہیں جبکہ کراچی میں بھی کئی بلند و بالا عمارتیں قائم ہیں لیکن حبیب بینک پلازہ آج بھی دیکھنے والوں کو اپنے سحر میں جکڑ لیتا ہے۔