عمران خان کی گرفتاری کے بعد پہلی تصویر وائرل ہو گئی، اس وقت وہ احتساب عدالت میں موجود ہیں ۔ تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ پریشان ہیں اور سر جھکا کر تمام کارروائی سن رہے ہیں۔
ان کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دینا شروع کر دیے ہیں۔ اس وقت سماعت میں وقفہ ہوا جس میں خان نے اپنے وکیلوں سے مشاورت کی ہے۔
اس کے علاوہ میڈیکل بورڈ نے انہیں تندرست بھی قرار دے دیا تھا۔ انہوں نے ڈاکٹروں سے کسی تکلیف کی شکایت نہیں کی اور ان کا بلڈ پریشر، شوگر کیول، نبض اور دھرکن نارمل تھی۔ مزید یہ کہ اسپتال زرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کا ایک سے زائد بار طبی معائنہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق عمران خان کا معائنہ پمز اور پولی کلینک کے مشترکہ میڈیکل بورڈ نے کیا جس کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی کی میڈیکل رپورٹ نیب حکام کے حوالے کردی گئی۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کا بلڈ سی پی، ایل پی، آر ایف ٹی، ایل ایف ٹی کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹرز کی تجویز پر عمران خان سے بلڈ اور یورین سیمپل لیے گئے اور ایکسرے بھی کیے گئے۔