پی ٹی وی دور کے کچھ ایسی شخصیات آج بھی سب کے دلوں میں گھر کرتی ہیں جو کہ اپنے دلچسپ انداز اور خوبصورت کلام کی بنا پر مقبول ہوئیں۔
ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔
ایک وقت تھا جب خواتین نعت خواں میں ام حبیبہ کافی مقبول ہوئی تھیں، اپنے دلچسپ انداز اور مدھم آواز سے سب کے ٹی وی چینلز پر توجہ سمیٹنے والی اس نعت خواں کی دلچسپ بات یہ بھی تھی کہ سر پر دوپٹہ اوڑھے ام حبیبہ کے لفظ ان کے تاثرات کی ترجمانی کر رہے ہوتے تھے۔
نبی آخر زماں ﷺ کی تعریف ہو یا پھر اللہ رب العزت کی بزرگی ام حبیبہ کی نعت خوانی سب کو بھا جاتی تھی۔ اب بھی وہ نعت خوانی کرتی ہیں اور مختلف ٹی وی چینلز پر دکھائی دیتی ہیں۔
قاری وحید ظفر قاسمی کی مقبول ترین نعت "ہم مدینے میں تنہا نکل جائیں گے" آج کے نوجوانوں کے دلوں میں بھی خوب سما گئی ہیں۔
قاری وحید سے متعلق دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ ان کی اولاد نہ صرف دنیاوی تعلیم حاصل کر رہی ہے بلکہ والد کا سر بھی فخر سے کچھ یوں بلند کر رہی ہے کہ والد ہی کی طرح نعت خوانی کر رہی ہے۔
پی ٹی وی کے ایک پروگرام میں قاری ظفر قاسمی اپنے بیٹے کے ہمراہ آئے تھے، ان کا دھیمہ لہجہ، خوش اخلاق شخصیت، پُر اثر الفاظ سب کو بھا رہے تھے، لیکن اس سب میں ان کے بیٹے حسان قاسمی نے بھی شرکت کی۔
دوسری جانب یہ کلام "میٹھا میٹھا ہے، میرے محمد ﷺ کا نام" بھی پی ٹی وی کے زمانے کی نسل نے خوب سنا تھا اور آج بھی اسے یاد کرتی ہے۔
مشہور نعت خواں پروفیسر عبدالرؤف کا شمار بھی پڑھے لکھے اور بہترین نعت خواں میں ہوتا ہے۔ ان سے متعلق دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ ان کی اولاد والد کو بہترین والد تصور کرتی ہے۔
پروفیسر عبدالرؤف کی اہلیہ کی جانب سے انٹرویو میں کہنا تھا کہ ان کی والدہ کی خواہش تھی کہ وہ نعت خوانی کریں اور نعت رسول ﷺ پڑھیں، اور ان کی دعا کچھ ایسے قبول ہوئی کہ روفی صاحب اب نعت خوانی کرتے ہیں۔ واضح رہے پروفیسر عبدالرؤف غزل گائیک بھی رہ چکے ہیں۔
نعت خوانی میں یوسف میمن کا نام ایک ایسا نام ہے، جو کہ سادہ زندگی کو اہمیت دیتے تھے۔ دلچسپ اور دل کو چھو لینے والے الفاظ جب ان کی زبان سے نکلتے تو سب کی آنکھیں بھی بھر آ تی تھیں۔
تاہم ان کی رحلت نے جہاں لاکھوں لوگوں کو افسردہ کیا تھا وہیں ان کی تدفین کی خبر عبداللہ شاہ غازی کے احاطے میں سن کر جذباتی ہو گئے تھے۔