ماں باپ کا اولاد کے لیے پیار کبھی ختم نہیں ہو سکتا ہے، اسی طرح اگر اولاد وقتی طور پر والدین سے دور ہو کر خود کو آزاد سمجھے مگر دراصل وہ خود کو قید محسوس کرنا شروع کر ہی دیتی ہے۔
ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو ایک ایسی ہی ویڈیو کے بارے میں بتائیں گے۔
سوشل میڈیا پر ایک ایسی ماں اور بیٹے کی ویڈیو نے سب کو جذباتی کر دیا ہے جس میں ماں یہ سمجھ بیٹھی تھی کہ اس کا جوان بیٹا شاید انتقال کر گیا ہے،اسی طرح بیٹا بھی یہ مان گیا تھا کہ اس کی ماں اللہ کو پیاری ہو گئی ہے۔
زندگی میں کب کیا ہو جائے انسان کو کچھ علم نہیں مگر جو شخص جس چیز کے لیے کوشش کرتا ہے، اسے کامیابی ضرور مل ہی جاتی ہے، ایسا ہی کچھ اس جوان کے ساتھ بھی ہوا ہے۔
وسام محمد وہ خوش قسمت شخص ہیں جو کہ 44 سال قبل اپنی والدہ سے جدا ہو گئے تھے، جس کے بعد 44 سال تک اپنی ماں کو ڈھونڈتے رہے، مگر انہیں اپنی ماں نہ ملی، یہاں تک کہ وہ سمجھ بیٹھے تھے کہ ان کی والدہ کا انتقال ہو گیا ہے۔
سوشل میڈیا کے مطابق وسام اُس وقت اس دنیا میں نئے تھے ، جب وہ اپنی والدہ سے جدا ہو گئے تھے، صورتحال اُس وقت بدل گئی تھی جب وسام کی پیدائش پر ان کی والدہ کو والد نے بتایا کہ بیٹے کا انتقال ہو گیا ہے، جس کے بعد ماں نے کڑوا زہر بھی پی لیا۔
لیکن بعد میں جب وسال کی والدہ اور والد میں طلاق ہوئی تو والدہ تو مصر چلی گئیں تاہم والد وسال کے ہمراہ اردن میں ہی رہے، اُس وقت تک والدہ کو علم نہیں تھا کہ بیٹا زندہ ہے۔
شروعات سے ہی وسام کو والدہ کی تلاش رہی، جس کے لیے وہ مصر تک بھی گئے مگر ہر بار خالی ہاتھ لوٹ آتے، لیکن وسام کی ہی ایک آنٹی نے ان کی والدہ کی پرانی تصاویر سوشل میڈیا پر اپلوڈ کر دیں، جس کے کچھ گھنٹوں بعد ہی وسام کی والدہ کا پتہ چل گیا۔
اب ظاہر ہے، بیٹا ماں کو دیکھنے کے لیے بے تاب تھا، وہ زندگی میں پہلی بار اپنی والدہ کو دیکھنے والا تھا، یہ جملہ سننے میں ہی حیرت انگیز ہے، کہ کوئی بیٹا جسے اس کی سگی ماں سے زندگی میں کبھی ملنے کا موقع ہی نہ ملا ہو، وہ پہلی بار اپنی ماں سے ملنے والا ہے۔
بہر حال مصر کے ائیرپورٹ پر یہ جذباتی مناظر دیکھ کرہر آنکھ اشکبار تھی، جب بیٹے نے ماں کو گلے لگایا، دوسری جانب ماں بھی اپنی مامتا کو ٹھنڈا کرتی رہی، دونوں کی آنکھوں میں آنسو تھے، مگر سب رو رہے تھے۔
باپ کی چھوٹی سی غلطی نے ماں اور بیٹے کا قیمتی وقت ایک دوسرے سے چھین لیا، تاہم اس کے باوجود دونوں کی ملاقات کو کوئی نہ روک سکا۔