ایسا کرنا آپ کو بڑی مصیبت میں ڈال سکتا ہے ۔۔ گرمیوں میں بار بار نہانے سے کیا ہوتا ہے؟ جانئے تاکہ بڑے نقصان سے بچ سکیں

image

گرمیوں میں دھوپ، تپش، حبس، نمی اور بار بار پسینہ آنے کی صورت میں جو چیز سب سے زیادہ سکون دیتی ہے وہ ہے ٹھنڈے پانی سے نہانا، کیونکہ نہانے سے کچھ دیر ہی صحیح پر انسان پرسکون اور ہلکا محسوس کرتا ہے۔ پر کچھ لوگ اتنے زیادہ گرمی سے بیزار ہوجاتے ہیں کہ وہ فائدہ نقصان جانے بنا ہی دن میں کئی کئی بار نہا لیتے ہیں۔

کیا آپ بھی گرمیوں کے دنوں میں ایک نہیں کئی بار نہاتے ہیں؟ اگر ایسا ہے تو جان لیں یہ عمل آپ کی صحت کیلئے خطرہ بن سکتا ہے۔ مگر کیسے یہ ہم آپ کو آج بتائیں گے

ماہرین کے مطابق دن میں کئی بار نہانے کے نقصانات:

انسان کی جلد پر ایک تیل کی تہہ اور اچھے بیکٹریا موجود ہوتے ہیں، لیکن نہاتے وقت صابن کا استعمال اس تہہ کو ختم کردیتا ہے، اسی لیئے طبی ماہرین گرمیوں میں بھی دن میں ایک بار نہانے کا مشورہ دیتے ہیں تاکہ جلد سے اچھے بیکٹریا ختم نہ ہوجائیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ، زیادہ نہانے سے انسان کی جلد خشک اور روکھی ہوجاتی ہے جس سے بیکٹریا جِلد میں آسانی سے داخل ہوسکتے ہیں۔ یہ بیکٹریا جلد میں انفیکشن کا سبب بن سکتے ہیں اور یہ عمل جسم کے مساموں کو کھول دیتا ہے، جس سے آپ کو متعدد وائرسز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اور یہی وجہ ہے کہ ماہرین نہانے کے بعد جلد کو موئسچرائز کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔

اینٹی باڈیز کی تیاری اور قوت مدافعت کیلئے جسم کو اچھے بیکٹریا کی ضرورت ہوتی ہے، تبھی ڈاکٹرز بچوں کو روزانہ نہلانا صحت مند قرار نہیں دیتے، کیونکہ بار بار نہانے سے انسان کا مدافعتی نظام ٹھیک طرح سے کام نہیں کرتا۔

ماہرین کے مطابق، حساس جلد والے افراد کو 5 منٹ سے زیادہ نہانا نہیں چاہیے، اور نہ ہی ایسے افراد کو ایک منٹ سے زیادہ شاور کے نیچے رہنا چاہیے، کیونکہ زیادہ پانی کا استعمال جلد اور بالوں دونوں کیلئے فائدہ مند نہیں ہے۔


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts