یا اللہ میری سانسیں روک لے پر بچے کو زندگی عطا کر دے ۔۔ جانیں اس خاتون کے بارے میں جس نے اولاد کو جنم دینے کیلئے 7 گھنٹے کیسے درد میں اونٹ پر سفر کیا؟

image

ماں بچے کی ایسی محافظ ہوتی ہے جو خود کانٹوں پر چل لیتی ہے مگر بچے کو زرا سی خراش بھی آجائے تو چیخ اٹھتی ہے۔ ایسی ہی لازوال کہانی ہے مونا کی جو ایک پہاڑ پر رہتی ہے، اسپتال جانے کیلئے راستہ تک نہیں پر عظیم قربانی دے کر ماں اپنے بچے کو دنیا میں لائی۔ آئیے جانتے ہیں مزید اس لڑکی کے بارے میں۔

دراصل یہ ماجرا کچھ یوں ہے کہ جب مونا نامی 19 سالہ لڑکی وک درد زہ شروع ہوا تو ایک اونٹ نے اس کی جان بچا لی۔مونا بتاتی ہیں کہ ہمارا گھر پہاڑ پر واقع ہے اور یہاں اسے اسپتال 40 کلو میٹر دور ہے۔ کوئی سڑک موجود نہیں اور اوپر سے خراب موسم کے باعث ہمیں اسپتال پہنچنے میں 7 گھنٹے لگے۔

پر جیسے جیسے اونٹ قدم اٹھاتا میں اندر ہی اندر سے ٹوٹتی جاتی۔ مزید یہ کہ ایک مقام ایسا بھی آیا کہ اونٹ نے بھی آگے سفر سے انکار کر دیا تو پیدل ہی پتھریلے راستوں پر مونا اپنے شوہر کے ساتھ چلتی رہی۔ ساتھ ہی ساتھ اللہ پاک سے یہ دعا بھی کرتی رہی کہ یا اللہ بے شک میری جان لے لے تاکہ مجھے اس درد سے نجات مل سکے پر میرے بچے کو بچا لے۔

دوران انٹرویو مونا کا کہنا تھا کہ مجھ کو معلوم نہیں کہ میں کیسے اور کب اسپتال پہنچی ہاں جب میری آنکھ کھلی تو میں نے اپنے بچے کو ڈاکٹروں کے ہاتھوں میں اپنے بچے کو روتا دیکھ کر دل امید سے بھر گیا۔ انہوں نے اپنے بیٹے کا نام بھی جراح رکھا ہے کیونکہ جس سرجن نے انکا علاج کیا ان کا نام بھی جراح تھا۔

واضح رہے کہ شمال مغربی یمن کے محویت صوبے میں بنی سعد ہسپتال ہزاروں خواتین کے لیے قائم واحد طبی مرکز ہے۔ قریبی دیہی علاقوں سے ہسپتال آنے والی سڑکیں کافی تنگ ہیں اور کچھ کی حالت خراب ہے جبکہ بعض کو سعودی قیادت میں حکومت حامی فورسز اور ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے درمیان آٹھ سال سے جاری جنگ کے باعث بند رکھا گیا ہے۔

پہاڑی راستوں سے ہسپتال آنے والی حاملہ خواتین کے ساتھ اکثر ان کے شوہر اور خاندان کے دیگر افراد ہوتے ہیں۔


About the Author:

Faiq is a versatile content writer who specializes in writing about current affairs, showbiz, and sports. He holds a degree in Mass Communication from the Urdu Federal University and has several years of experience writing.

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts