یہ کہانی ہے ایک بوڑھے سعودی شخص کی، جس نے کئی دہائیوں سے نیند کا مزہ نہیں چکھا۔ سعودی عرب میں ایک بزرگ حیران کن طور پر 40 سال سے نہیں سوئے۔
70 سالہ سعود بن محمد الغامدی کی کہانی نے بہت سے لوگوں کو حیران کر دیا، اور سماجی رابطوں کی سائٹس اس بزرگ کی کہانی سے گونج رہی تھی۔ اور وہ ابھی تک اپنی بے خوابی کے علاج کی تلاش کا سفر جاری رکھے ہوئے ہے جس سے وہ کبھی کبھار پریشان ہو جاتے ہیں۔
بزرگ نے مسلسل 40 سال نیند نہ آنے کی وجہ سے ہونے والی تکلیف بیان کرتے ہوئے کہا کہ، میں ذہنی طور پر بیمار، پاگل یا جادوگر نہیں ہوں، لیکن میں ایک ایسا شخص ہوں جو باقی لوگوں کی طرح سو نہیں سکتا۔
نیند نہ آنے کی وجہ کیا ہے؟
الغامدی، جنہوں نے فوجی میں کئی سال کام کیا، انہوں نے بتایا کہ، "فوج میں اپنے ابتدائی سالوں میں، میں نے ایک مشن کے دوران تقریباً بیس دن بغیر سوئے گزارے۔ جس کی وجہ سے ان کی زندگی کے بعد کے سالوں میں یہ مسئلہ برقرار رہا۔"
ڈاکٹرز کیا کہتے ہیں؟
70 سال کے سعود بن محمد الغامدی اپنی حالت کی وجہ جاننے کے لیے ہسپتالوں اور متعدد شیوخ کے پاس جا چکے ہیں۔ سعود الغامدی نے بتایا کہ، "میں ایک ہسپتال گیا جہاں ڈاکٹروں نے میرے لیے علاج تجویز کیا۔ علاج کرانے کے باوجود میری صورت حال میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور میں بدستور تکلیف اور اضطراب کا شکار ہوں ۔ انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹروں نے میری حالت کو نفسیاتی ڈپریشن قرار دیا ہے۔"
الغامدی کیسی زندگی گزار رہے ہیں؟
الغامدی نے کہا کہ، ڈاکٹروں کے علاج سے بہتری نہ آنے کے بعد میں اپنی حالت بیان کرنے کے لیے کئی شیوخ کے پاس گیا۔ شیوخ کو اپنا مسئلہ بتایا اور ان کی ہدایات پر عمل کیا۔ وہ کہتے ہیں میں جس تکالیف سے گزر رہا ہوں اس کے باوجود میں ایک اچھی زندگی گزارنے کے ساتھ اپنا کام بھی کرتا ہوں۔