ورلڈ کپ کے لیے انڈیا کا دورہ حکومت کی اجازت سے مشروط ہے: نجم سیٹھی

image

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ ایشیا کپ کا ہائبرڈ ماڈل کے تحت ہونا پاکستان کی جیت ہے۔

جمعے کو ایک پریس کانفرنس میں نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ ’اے سی سی کی جو پریس ریلیز ہے، اس میں لفظ آیا ہے ہائبرڈ ماڈل۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ ہمارے لیے ایک قسم کی جیت ہے۔ آگے جا کر آپ کو سمجھ آئے گا کہ اس کی اہمیت کیا ہے۔‘

وہ مزید کہتے ہیں کہ ’اس صورتحال میں ان لوگوں (اے سی سی اور انڈین کرکٹ بورڈ) کی کوشش تھی کہ ورلڈ کپ کو اس سے جوڑا جائے کہ آپ انڈیا میں کھیلیں گے یا نہیں کھیلیں گے؟ وہ یہ لے کر بیٹھے ہوئے تھے کہ آپ پہلے یہ بتائیں، پھر ہم آئیں گے کھیلنے۔ ہمیں کیا پتا ورلڈ کپ جب ہوگا تو یہاں کون سی حکومت ہوگی؟ حکومت پاکستان کا کیا مؤقف ہوگا؟ یہ فیصلے جو ہیں سکیورٹی کے اس پر آسٹریلیا اور انڈیا بھی فیصلہ کرتے ہیں۔ سنہ 2016 میں ہم نے بھی وینیوز تبدیل کروائے تھے۔‘

نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ ’15 سال بعد کثیر الملکی ٹورنامنٹ ہونے والا ہے۔ یہ طویل سفر پی ایس ایل کے ایک میچ سے شروع ہوا۔ پھر چار میچز ہوئے۔ 2015 میں زمبابوے کی ٹیم آئی۔ پھر انٹرنیشنل الیون کی ٹیم لے کر آئے ہم، پھر میں سری لنکا گیا، وہاں انہیں یقین دہانی کروائی کہ ہماری سکیورٹی اچھی ہے۔ جب سری لنکا میں سول جنگ چل رہی تھی تو تمام ٹیموں نے منع کر دیا تھا، مگر ہم کولبمو میں کھیلنے گئے جہاں بم پھٹ رہے ہوتے تھے۔‘

ایشین کرکٹ کونسل اور انڈین کرکٹ بورڈ کی جانب سے ایشیا کپ کے ہائبرڈ ماڈل کو تسلیم کیے جانے پر نجم سیٹھی نے کہا کہ ’اگر وہ ہماری ہائبرڈ ماڈل کی بات نہ مانتے تو پھر بہت بڑا بحران پیدا ہوجاتا، پھر اگر ہم ایشیا کپ کا بائیکاٹ کرتے تو ورلڈ کپ، چیمپیئنز ٹرافی کے لیے مسائل بن جاتے۔ ابھی ہم نے طے نہیں کیا کہ ایشیا کپ کس شہر میں ہوں گے۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ یہ ایشیا کپ کے جو میچز سری لنکا کے سٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے آمدنی بھی پاکستان کو ہی ملے گی۔

نجم سیٹھی نے انکشاف کیا کہ ایشیا کپ کے حوالے سے سری لنکا، انڈیا، بنگلہ دیش اور افغانستان ایک ہی صفحے پر تھے۔ جو بات بی سی سی آئی کے سیکریٹری جے شاہ کہتے تھے، انہیں مان لیا جاتا تھا۔

سابق چیئرمین پی سی بی ذکاء اشرف کو ایک مرتبہ پھر سے چیئرمین لگائے جانے کی خبروں پر انہوں نے کہا کہ ’میں ان چیزوں میں دخل اندازی نہیں کرتا۔ یہ فیصلہ حکومت کا ہے کہ پیٹرن کسے لگایا جانا ہے، میں ہوں یا ذکا صاحب ہوں، پی سی بی میں تسلسل ہونا چاہیے۔‘

رواں سال انڈٰیا میں شیڈول ورلڈ کپ میں پاکستان کے وینیوز کے بارے میں نجم سیٹھی کہتے ہیں کہ ’پہلے حکومت کی اجازت چاہیے کہ انڈیا جانا ہے یا نہیں جانا، اگر اجازت ملتی ہے تو پھر حکومت کی اجازت کے ساتھ وینیوز دیکھیں گے۔‘


News Source   News Source Text

مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.