جب بھی انسان کو کوئی پرائی چیز ملتی ہے تو اسے ایک الگ ہی قسم کی خوشی ہوتی ہے چاہے وہ اسکی گھومی ہوئی کوئی شے ہو یا پھر ماضی سے تعلق رکھنے والی کوئی انمول چیز۔ ایسا ہی کچھ کینیڈا سے تعلق رکھنے والی خاتون کے ساتھ ہوا۔
جی ہاں! کینیڈین خاتون کو 34 سال پہلے سمندر میں پھینکی گئی بوتل میں بند، ایک لکھا ہوا پیغام مل گیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق، نیو فاؤنڈ لینڈ کے ایک ماہی گیر نے 34 سال پہلے ایک پیغام پانی میں پھینکا تھا جو کیوبیک کی ایک خاتون کو اتنے سالوں بعد بوتل میں ملا۔
ساحلِ سمندر پر ملنے والی بوتل کی تصویر شیئر کرتے ہوئے خاتون نے سوشل میڈیا پر اس کی تفصیلات لکھیں۔ انہوں نے لکھا کہ، "ساحلِ سمندر پر مجھے ایک پلاسٹک کی بوتل ملی جس کے اندر ایک نوٹ تھا۔" اور اس میں لکھا تھا کہ، "اسے پورٹ او چوکس میں فاکس پوائنٹ سے 10 میل دور پانی میں ڈالا گیا ہے یہاں ہوا کے بغیر موسم دھوپ والا ہے۔"
اس نوٹ پر 29 مئی 1989 کی تاریخ درج تھی۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق، نوٹ کی تحریر سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ بوتل 34 سال اور 1 ہفتے تک پانی میں رہی ہے۔
ٹروڈی شیٹر نامی خاتون کے سوشل میڈیا پر لکھے پیغام کے مطابق گلبرٹ ہیملن نامی شخص نے کشتی سے یہ بوتل سمندر میں پھینکی تھی جن کی 2 سال قبل موت ہوچکی ہے۔
ٹروڈی شیٹر کے مطابق بوتل پھینکنے والے شخص کے بیٹے نے بھی اس سارے معاملے کی تصدیق کردی ہے اور وہ جلد از جلد اس بوتل کو ان کے گھر بھیج دیں گی۔
اس دریافت پر اپنے جوش و خروش کا اظہار کرتے ہوئے، اس نے لکھا، میں ایک پیشہ ور ساحل سمندر پر کام کرنے والی خاتون ہوں۔ میں ہمیشہ ایک بوتل تلاش کرنا چاہتی تھی جس کے اندر پیغام ہو۔