خانہ کعبہ دنیا کی مقدس ترین عبادت گاہ ہے۔ یہ نہ صرف مذہبی لحاظ سے بلکہ اپنی بناوٹ کی وجہ سے بھی منفرد مانی جاتی ہے۔ حال ہی میں امریکی پروفیسر لارنس ای یوزف کی جانب سے 15 یونیورسٹیوں کی تحقیق پر مشتمل رپورٹ پیش کی گئی جس کے مطابق زمین کی گردش کی وجہ خانہ کعبہ کو قرار دیا گیا ہے۔
اے آر وائے نیوز کے آرٹیکل کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر مسلمان طواف کعبہ چھوڑ دیں یا دیگر عبادات نہ کریں تو یقینی طور پر ہماری زمین کی گردش رُک جائے گی کیونکہ حجر اسود پر مرکوز سپر موصل کی گردش برقی مقناطیسی لہریں نہیں بکھیرے گی۔ دراصل حجر اسود ایک الکا ہے جس میں دھات کی مقدار بہت زیادہ ہے جو کہ موجودہ اسٹیل سے 23 ہزار گنا زیادہ ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ کچھ خلاباز جنہوں نے زمین سے نکلتی ہوئی انتہائی روشن روشنی کو دیکھا اور تحقیق سے علم ہوا کہ وہ روشنی کعبہ سے نکل رہی تھی کیونکہ حجر اسود سپر کنڈکٹر ہے جو ایک مائیکرو فون کی طرح کام کرتا ہے جو ان لہروں کو ہزاروں میل دور تک پہنچاتا ہے۔
پروفیسر لارنس یوزف نے اپنی تحقیقی رپورٹ میں یہ خاص نوٹ بھی لکھا ہے کہ مسلمانوں کا ہم پر واقعی ایک بہت بڑا قرض ہے کہ طواف کعبہ اور نمازیں زمین کی حرکت کے لیے سپر موصل کو برقرار رکھتی ہیں۔
واضح رہے کہ خانہ کعبہ دنیا کی وہ واحد عبادت گاہ ہے جہاں سال میں ایک لمحے کے لیے بھی طواف نہیں رُکتا ہے جب کہ مسلمان دن میں پانچ وقت کی نمازیں ادا کرتے ہیں اور سورج کی گردش کے باعث دن کے ہر لمحے میں دنیا کے کسی نہ کسی خطے میں اذان اور نماز کی ادائیگی کی جا رہی ہوتی ہے۔