عالمی ادارہ صحت نے شوگر فری کھانوں اور خاص طور پر مشروبات میں استعمال ہونے والی اسپارٹیم نامی مصنوعی مٹھاس کو کینسر کا ممکنہ سبب قرار دیتے ہوئے انتباہ جاری کردیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے ماتحت نیم خود مختار انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ آن کینسر نے اس حوالے سے اپنی سفارشات جاری کردی ہیں۔
انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ آن کینسر نے اپنی رپورٹ میں اسپارٹیم کا بڑے پیمانے پر استعمال انسانوں میں کینسر کی ممکنہ وجہ قرار دیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے نیوٹریشن اینڈ فوڈ سیفٹی ڈائریکٹر کاکہنا ہے کہ ہم کمپنیوں کو اپنی اسپارٹیم سے بنی مصنوعات مارکیٹ سے واپس لینےکا مشورہ نہیں دے رہے ہیں اور نہ ہی ہمارا صارفین کو یہ مشورہ ہے کہ وہ مکمل طور پر ایسی اشیا کا استعمال بند کردیں، بس ان چیزوں کے استعمال میں اعتدال برتیں۔
یاد رہےکہ اسپارٹیم بغیر بو کا سفید اور کم کیلوریز والا ایک سویٹنر ہے جو عام چینی کے مقابلے میں لگ بھگ 200 گنا زیادہ میٹھا ہوتا ہے۔ اسپارٹیم کو شوگر فری مشروبات، ڈائیٹ سافٹ ڈرنکس، چیونگم اور مختلف کھانے کی اشیا میں بڑے پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے۔
مارچ 2022 میں فرنچ ریسرچ میں بھی کہا گیا تھا کہ اس مصنوعی مٹھاس سے لوگوں میں کینسر کا خطرہ بڑھتا ہے جبکہ عالمی ادارے کی جانب سے مصنوعی مٹھاس کے حوالے سے نئی گائیڈ لائنز میں کہا گیا تھا کہ سویٹنر سے وزن گھٹانے میں مدد نہیں ملتی بلکہ امراض قلب کا خطرہ بڑھتا ہے۔