باقی تو ایک رات جیل میں نہ گزار سکے لیکن ۔۔ علی محمد خان، شہریار آفریدی، مراد سعید نے کیسے پٹھانوں کی لاج رکھ لی؟

image

علی زیدی، فواد چوہدری، عمران اسماعیل، عامر کیانی، خسرو بختیار، فیاض چوہان، فیصل واوڈا، کوئی پارٹی چھوڑ گیا کسی نے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرلی لیکن 3 پٹھان مراد سعید، شہریار آفریدی ، علی محمد خان ہر مشکل کے باوجود چٹان کی طرح ڈٹ کر کھڑے ہیں۔

سانحہ نو مئی کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے ان 3 بہادروں کو کون کون سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور کیسے یہ تین بہادر اپنے کپتان کے ساتھ وفاداری نبھانے کے جرم میں مصائب جھیل رہے ہیں۔ہم آپ کو بتائینگے۔

ان تین بہادروں کے بارے میں بات کرنے سے پہلے تمام صورتحال کے پس منظر پر بات کریں تو سانحہ نو مئی پاکستان کی سیاست میں نالیون سے کم نہیں تھا۔جیسے نالیون نے دنیا کا نقشہ بدل دیا، ویسے سانحہ نومئی نے پاکستان کی سیاست کا منٹوں میں بدل کر رکھ دیا۔

8 مئی 2023 تک کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ پاکستان کی سب سے مقبول ترین جماعت پر ایسا وقت بھی آئیگا کہ لوگ پی ٹی آئی کا نام لینے سے بھی خوف کھائیں گے۔عمران خان کی گرفتاری کے بعد پاکستان کے عوام ایسے دیوانہ وار سڑکوں پر آئے کہ روکنا مشکل ہوگیا۔

عورتیں، بچے بوڑھے اور جوان ہر کوئی اپنے محبوب قائد کی گرفتاری پر ایسا غضبناک ہوا کہ ہر چیز تہس نہس کردی ۔نو مئی کے واقعات کے بعد قانون حرکت میں آیا تو سب سے پہلے عمران خان کی وجہ سے قومی اسمبلی تک پہنچنے والے محمود مولوی، علی زیدی، فواد چوہدری، عمران اسماعیل، عامر کیانی، خسرو بختیار، فیاض چوہان اور ایسے درجنوں لوگ جو خود کو نظریاتی کہتے تو تھے لیکن صرف نظر ہی آتے تھے۔

ان لوگوں نے کپتان سے ایسے آنکھیں پھیریں کہ ماتھے پر گولی کھانے کے دعوے کرنے والے میڈیا سے منہ چھپا کر چھپتے رہے لیکن صنم جاوید، طیبہ راجہ، خدیجہ شاہ نے خواتین ہوکر بہادری سے حالات کا مقابلہ کیا اور کپتان سے دغا کرنے کے بجائے جیل جانا پسند کیا۔

اب آتے ہیں تین بہادر پٹھانوں کی طرف جو ہر طرح کی مشکلات کے باوجود کپتان کا ساتھ چھوڑنے کو تیار نہیں ہیں۔مراد سعید پر طرح طرح کے الزامات لگتے رہے لیکن سانحہ نو مئی کے بعد مراد سعید اب تک پولیس کی گرفت میں نہیں آئے اور چھپ کر اپنے قائد کے مشن کو آگے بڑھانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔

شہریار آفریدی نے بار بار عدالتوں سے احکامات کے باوجود رہائی ملنے نہ کے بعد بھی عمران خان سے وفاداری کی قسم نبھائی اور انہیں ایک بار پھر 3 ایم پی او کے تحت نظر بند کردیا گیا ہے۔۔جہاں لوگ ایک رات مچھروں میں گزارنے کے بجائے عمران خان کا ساتھ چھوڑ گئے وہاں ان تین بہادروں کی وفاداری نے نئی مثالیں قائم کردی ہیں۔

علی محمد خان وہ نام ہے جس نے تحریک عدم اعتماد کے وقت جب پوری پی ٹی آئی قومی اسمبلی سے استعفے دیکر جاچکی تھی اس وقت اکیلے قومی اسمبلی میں کھڑے ہوکر پوری پی ڈی ایم کو للکارا تھا اور اپنے کپتان کی کھوئی عزت اور وقار واپس لینے کا دعویٰ کیا تھا۔علی محمد خان کو بھی باربار جیل میں ڈالا گیا تاہم اب وہ جیل سے باہر آچکے ہیں اور ایک بار پھر کپتان کا پرچم اٹھائے اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر میدان میں نکل پڑے ہیں۔۔

ویسے تو ان 3 کے علاوہ بھی درجنوں وفادار ساتھی عمران خان کے ساتھ ڈٹے ہوئے ہیں لیکن ان تینوں نے جس بہادری کا مظاہرہ کیا ہے وہ اپنی مثال آپ ہے۔۔اور ان تینوں کیلئے بقول شاعر

لہو میں بھیگے تمام موسم گواہی دیں گے کہ تم کھڑے تھے

وفا کے رستے کا ہر مسافر گواہی دے گا

کہ تم کھڑے تھے تم کھڑے تھے


About the Author:

Arooj Bhatti is a versatile content creator with a passion for storytelling and a talent for capturing the human experience. With a several years of experience in news media, he has a strong foundation in visual storytelling, audio production, and written content.

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.