اکثر کہا جاتا ہے کہ منگنی یا شادی کی انگوٹھی بائیں ہات کی چوتھی انگلی میں پہننی چاہیے کیونکہ اس کا براہ راست تعلق دل سے ہوتا ہے اور اس انگلی میں انگوٹھی پہننے سے جیون ساتھی کے ساتھ تعلق مضبوط ہوتا ہے تاہم ماہرین اس حوالے سے نیا دعویٰ کیا ہے۔
ہزاروں سال پرانی روایت ہے کہ منگنی یا شادی کی انگوٹھی کو مخصوص انگلی میں پہننے کی ایک خاص وجہ ہے اور اسی لیے اسے رنگ فنگر بھی کہا جاتا ہے۔
تاریخ اور آثار قدیمہ کے ماہرین کہتے ہیں کہ قدیم مصر کے علاوہ قدیم روم اور یونان کے لوگ بھی بائیں ہاتھ کی چوتھی انگلی میں انگوٹھی پہنا کرتے تھے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ زمانہ قدیم میں یہ مانا جاتا تھا کہ انسان کے بائیں ہاتھ کی چوتھی انگلی میں موجود رگ سیدھی دل تک جاتی ہے اور انگوٹھی کو بائیں ہاتھ کی چوتھی انگلی میں اس تصور کے ساتھ پہنایا جاتا تھا کہ شریک حیات سے تعلق مضبوط ہوگا۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بائیں ہاتھ کی چوتھی انگلی میں انگوٹھی پہننے کی روایات کا دل یہ محبت سے کوئی واسطہ نہیں ہے کیونکہ انسانوں میں ایسی کوئی رگ ہوتی ہی نہیں ہے۔