بیانات کا مذاق اُڑانے پر سونم کپور کا یوٹیوبر کو قانونی نوٹس

image

اداکارہ سونم کپور نے اپنی ایک ویڈیو میں دیے گئے ریمارکس کا مذاق اڑانے والی یوٹیوبر راگنی کو قانونی نوٹس بھیجا ہے۔

انڈین نیوز چینل ‘این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق نوٹس میں کہا گیا ہے کہ مواد کی تخلیق کار راگنی کی طرف سے پوسٹ کی گئی ویڈیو نے سونم کپور، ان کے شوہر آنند آہوجا اور ان کے فیشن برانڈز کی ساکھ پر منفی اثر ڈالا۔

راگنی نے نوٹس کو اپنے انسٹاگرام اور یوٹیوب اکاؤنٹس پر کیپشن کے ساتھ شیئر کیا کہ ’وہ جس کا نام نہیں لینا چاہیے۔‘

نوٹس میں اس ویڈیو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’رپورٹ کی گئی جعلی پوسٹ میں غیر قانونی طور پر ہماری کلائنٹ سونم کپور آہوجا کا مواد اپ لوڈ کیا گیا ہے۔‘

مزید کہا گیا کہ ’اس طرح کے عمل کی ہماری کلائنٹ اجازت نہیں دیتیں۔ براہ مہربانی رپورٹ کردہ لنک کو حذف کریں اور یقینی بنائیں کہ آپ اپنے اکاؤنٹ کو مذکورہ سرگرمیوں کے لیے استعمال نہیں کریں گی۔‘

نوٹس میں یوٹیوبر کو یہ بھی کہا گیا کہ اگر وہ اس درخواست پر عمل نہیں کرتیں تو سونم کپور اپنی ساکھ کے تحفظ کے لیے ضروری کارروائی کر سکتی ہیں۔

راگنی نے کہا کہ ویڈیو، جس کے بارے میں مبینہ طور پر انہیں نوٹس ملا ہے، ان بیانات کے بارے میں تھی جو سونم کپور نے کچھ عوامی تقریبات پر دیے تھے۔

’ویڈیو سونم کپور کی طرف سے دیے گئے احمقانہ بیانات کے بارے میں تھی، لیکن شروع میں، میں نے کہا کہ اداکارہ نے جو بھی بیان دیا ہے، ہم بھی بعض اوقات ایسے ہی بیانات دیتے ہیں۔ اس ویڈیو میں سونم کے بے عزتی کے بجائے میں نے ان کا دفاع کیا ہے۔‘

    View this post on Instagram           A post shared by Raginyy (@raginyy)

جب یہ نوٹس موصول ہوا تو راگنی کے یوٹیوب پر چھ ہزار سبسکرائبرز تھے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے پاس نہ تو وسائل ہیں اور نہ ہی وقت ہے کہ وہ ایسی بااثر شخصیت کا نوٹس لیں۔

جیسے ہی نوٹس کی خبر پھیلی، سوشل میڈیا پر کئی لوگوں نے سونم کپور کو یہ کہتے ہوئے نشانہ بنایا کہ ویڈیو میں کچھ بھی ’جارحانہ‘ نہیں ہے۔

سونم کپور حال ہی میں فلم ’بلائنڈ‘ میں نظر آئیں۔ فلم کا مرکزی خیال بصارت سے محروم ایک فرد کی زندگی کے گرد گھومتا ہے اور اس کا مقصد پسماندہ آوازوں کو ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے۔


News Source   News Source Text

آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts