سمرتی ایرانی ایک بار پھر ’ساس بھی کبھی بہو تھی‘ کے ساتھ سکرین پر

image
اداکارہ سمرتی ایرانی ایک بار پھر انڈین ٹی وی سکرین پر آ رہی ہیں اور ڈرامہ وہی ہے جس کا سب کو انتظار تھا یعنی ’ساس بھی کبھی بہو تھی۔‘

این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق ڈرامے کے پریمیئر سے قبل سمرتی ایرانی کی بطور تُلسی وروانی ایک جھلک پیش کی گئی ہے۔

ڈرامے کی اس پہلی جھلک میں سمرتی کو میرون ساڑھی میں ملبوس دکھایا گیا ہے جس کے کنارے زری سے مزین ہیں۔

سمرتی ایرانی نے سرخ بڑی بندی لگا رکھی ہے اور سیاہ موتیوں والے منگل سوتر کے ساتھ پرتوں والے روایتی زیورات، اور سٹیک شدہ چوڑیاں، جو اُن کو سنہ 2000 کی دہائی کے اوائل کے ٹی وی فیشن کا ایک ستارہ دکھاتی ہیں۔

’کیونکہ ساس بھی کبھی بہو تھی‘ ڈرامہ انڈین ٹی وی پر سنہ 2000 سے 2008 تک نشر ہوا اور مسلسل سات سال تک ٹیلی ویژن پر پہلے نمبر پر رہا۔

سمرتی ایرانی نے ’کیونکہ ساس بھی کبھی بہو تھی‘ کے پراجیکٹ میں تاخیر پر گفتگو کی ہے۔

انہوں نے پہلے ڈرامے میں مرکزی کرادار ادا کیا تھا۔ برکھا دت اور کرن جوہر سے ’وی دا ویمن‘ شو میں بات کرتے ہوئے سمرتی ایرانی نے بتایا کہ اس ڈرامے کے اگلے پراجیکٹ کو مکمل طور پر خفیہ رکھا گیا تھا۔

’اگر آپ ’کیونکہ ساس بھی کبھی بہو تھی‘ کے سفر پر نظر ڈالیں تو یہ بہت زیادہ سیکرٹ رکھا گیا پراجیکٹ تھا، میرا ان کے ساتھ معاہدہ تھا کہ سنہ 2014 میں اس کو دوبارہ کرنا ہے، مگر نہ کر سکی کیونکہ مجھے انڈیا کی پارلیمنٹ اور کابینہ میں بطور وزیر خدمات انجام دینا تھیں۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’ڈرامے کا سیٹ تیار تھا مگر اُدھر وزیراعظم کے دفتر سے فون آ گیا کہ آپ نے وزیر کے طور پر حلف اٹھانا ہے۔‘

سمرتی ایرانی نے بطور وزیر ذمہ داریاں سنبھالیں تو ڈرامے میں کام چھوڑ دیا تھا۔ فائل فوٹو: سکرین گریب

سمرتی ایرانی نے ایک ایسے واقعے کے بارے میں بھی بتایا جس کی وجہ سے انہوں آفر ٹھکرائی تھی۔ ’مجھے یاد ہے کہ رشی کپور نے مجھے کہا کہ اس کو چھوڑو کیونکہ ملک کی خدمت اس سے کہیں بڑا کام ہے جو آپ ڈرامے یا فلم میں کر رہی ہوں گی۔‘

ڈرامے میں کام کرنے والے ایک اور اداکار امر اپادھیائے نے بھی تصدیق کی کہ ڈرامے کا پریمیئر تاخیر کا شکار ہو گیا ہے۔ ہندوستان ٹائمز نے ایک ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ تاخیر کی وجہ ڈرامے کے سیٹ پر کی جانے والی کچھ تبدیلیاں ہیں۔

تاخیر کے بارے میں بات کرتے ہوئے اپادھیائے نے کہا کہ ’ہاں، یہ سچ ہے۔ سیٹ پر دوبارہ کام کرنا پڑا۔ بظاہر سکرین پر رنگوں کا امتزاج اس طرح نظر نہیں آ رہا تھا جس طرح ہونا چاہیے۔ ڈائریکٹر ایکتا جانتی ہیں کہ وہ کیا چاہتی ہیں، وہ ایک پرفیکشنسٹ ہیں۔ اور یہ ’کیونکہ ساس بھی کبھی بہو تھی‘ ہے۔ یہ صرف ایک اور شو نہیں ہے۔ یہ ایک روایت ہے اور وہ جانتی ہیں اس میں بہت کچھ کرنا ہے۔‘


News Source   News Source Text

آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts