ویسے تو بالی ووڈ کی مشہور شخصیات کی ایسی کئی کہانیاں اور واقعات سامنے آتے رہتے ہیں جو کہ سب کی توجہ حاصل کر لیتے ہیں۔
مشہور بالی ووڈ اداکار سنی دیول کا شمار ماضی کے بہترین اداکاروں میں ہوتا ہے، جو کہ اپنے منفرد انداز کی بدولت سب کی توجہ حاصل کر لیتےہیں، جبکہ ان کا ڈھائی کلو کا ہاتھ والا ڈائلاگ تو آج بھی زبان زد عام ہے۔
دوسری جانب اداکار امریش پوری نے اپنے منفی کردار، ولن کے کرداروں کی وجہ سے سب میں بے حد مقبولیت حاصل کی تھی، دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ جس فلم میں امریش پوری دکھائی دیتے، اس فلم کی کامیابی یقینی ہوتی تھی۔
ایک ایسی ہی فلم گھاٹک تھی، جو کہ 1996 میں آئی، اس فلم کے چند سین ایسے تھے تو جو کہ جذباتی تو تھے ہی ساتھ ہی پتھر دل کو بھی نرم کر دیں۔ جب سنی دیول اس فلم کے بہترین یاد کو شئیر کرنے کی فرمائش کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ ایک سین تھا، جس میں مجھے والد کو بتانا تھا کہ آپ کو کینسر ہو چکا ہے۔ اس سین پر میں اور امریش پوری جی تھے۔
میں نے فلم ڈائریکٹر کو کہہ دیا تھا کہ آپ امریش پوری جی کو بتا دیں کہ یہ جذباتی سین ہے، مجھے نہیں معلوم کہ میں اپنے جذبات پر قابو رکھ پاؤں گا یا نہیں۔
جب ہم نے شوٹ شروع کیا، تو ہماری اداکاری ایسی تھی کہ شوٹنگ ختم ہونے کے بعد بھی سیٹ پر سب رو رہے تھے۔ اس سین نے خود سنی دیول کو بھی جذباتی کر دیا تھا۔
لیکن وہ تو محض ایک سین تھا، تاہم اس وقت سنی دیول اپنے بیٹے کرن دیول کو فلمی دنیا میں کامیاب اداکار کے طور پر دیکھ کر جذباتی ہو جاتے ہیں۔ کرن دیول نے 2017 میں فلم پل پل دل کے پاس سے کیرئیر کا آغاز کیا تھا۔
دوسری جانب سنی دیول اس لیے بھی جذباتی ہو جاتے ہیں کہ ان کے وقت میں اس حد تک آسانیاں نہیں تھیں جبکہ بیٹے کو اس حد محنت نہیں کرنی پڑ رہی ہے۔
کرن دیول بھی والد سے بے حد پیار کرتے ہیں، والد کے لیے نظم بھی لکھ چکے ہیں، اور ان سے اپنی محبت کا بھی اظہار کر چکے ہیں۔