پوسٹ مارٹم مکمل۔۔ حمیرا اصغر کی موت کی کیا وجہ بتائی گئی؟

image

ڈیفنس فیز 6 کے ایک خاموش اپارٹمنٹ میں، ایک کہانی اپنے اختتام کو پہنچی۔ خاموش، تنہا اور افسوسناک۔ اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر علی کی کئی روز پرانی لاش ان کے فلیٹ سے 8 جولائی کو برآمد ہوئی، جس نے میڈیا، سوشل پلیٹ فارمز اور فنی حلقوں میں ہلچل مچا دی۔

حمیرا، جنہوں نے 2000 میں کراچی سے اپنے اداکاری کے سفر کا آغاز کیا، کئی ٹی وی اور تھیٹر ڈراموں میں اپنی شناخت بنائی۔ تاہم، ان کی زندگی کا آخری باب مکمل طور پر تنہائی اور خاموشی میں گزرا۔ پولیس رپورٹ کے مطابق، وہ کئی سالوں سے اس فلیٹ میں اکیلی رہ رہی تھیں اور پچھلے ایک سال سے کرایہ بھی ادا نہیں کیا گیا تھا، جس پر مالک مکان نے ان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی تھی۔

معاملہ اس وقت سنگین صورت اختیار کر گیا جب بیلف، پولیس کے ہمراہ فلیٹ خالی کرانے پہنچا۔ دروازہ کھٹکھٹانے پر کوئی جواب نہ ملنے اور اندر سے شدید بدبو آنے پر دروازہ توڑا گیا، تو اندر اداکارہ کی لاش موجود تھی۔ انتہائی خراب حالت میں۔ لاش فوری طور پر جناح اسپتال منتقل کی گئی جہاں پوسٹ مارٹم مکمل کیا گیا۔

پولیس سرجن کے مطابق لاش کی حالت انتہائی خراب تھی، لیکن موت کی ممکنہ وجہ کے لیے کیمیکل نمونے محفوظ کر لیے گئے ہیں۔ فی الوقت اسے "طبعی موت" کہا جا رہا ہے، مگر پولیس تمام پہلوؤں سے تحقیقات کر رہی ہے۔

پڑوسیوں نے میڈیا کو بتایا کہ حمیرا کا کسی سے خاص میل جول نہیں تھا، نہ ان کے پاس ذاتی گاڑی تھی اور نہ ہی کوئی قریبی خاندانی تعلق دکھائی دیتا تھا۔ کئی لوگوں کے لیے یہ بات حیران کن تھی کہ ایک مشہور شخصیت اتنی خاموشی سے، کسی کی توجہ کے بغیر، اس دنیا سے رخصت ہو گئی۔

اب ان کی لاش سرد خانے میں موجود ہے، کیونکہ اہلِ خانہ کی جانب سے ابھی تک کوئی کراچی نہیں پہنچا۔ البتہ ان کے گھر والوں سے رابطہ ہوگیا ہے.

یہ واقعہ صرف ایک اداکارہ کی موت نہیں، بلکہ ایک ایسے نظام پر سوال ہے جہاں ایک فنکارہ گمنامی، خاموشی اور تنہائی کے بوجھ تلے دم توڑ جاتی ہے — اور کسی کو خبر تک نہیں ہوتی۔


About the Author:

آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts