بیٹی بھی میری طرح جوانی میں بیوہ ہوگئی اور پھر۔۔ غزالہ جاوید نے اکیلی ماں ہو کر بچوں کی پرورش کیسے کی؟ زندگی کے وہ دکھ جو کوئی نہیں جانتا

image

"جب گھر کا روٹی کمانے والا مر جاتا ہے تو زندگی بہت مشکل ہو جاتی ہے. میرے شوہر کا جوانی میں ہی انتقال ہو گیا تھا اس وقت میرا بیٹا پہلی جماعت میں تھا۔ اس وقت میں نے فیصلہ کیا کہ اپنے بچوں کی پرورش اکیلے اور خود کروں گی۔ مجھے خاندان کا اچھا تعاون حاصل تھا لیکن میں نے کوئی تعاون قبول نہیں کیا کیونکہ میں چاہتی تھی کہ میرے بچے زندگی میں پراعتماد ہوں۔"

یہ کہنا ہے غزالہ جاوید کا جو ایک مشہور پاکستانی ٹیلی ویژن سینئر اداکارہ ہیں. پی ٹی وی ڈراموں سے شہرت پانے والی غزالہ جاوید متعدد مشہور سیٹ کامز میں بھی نمودار ہوئی ہیں۔ انھوں نے پی ٹی وی کے ہٹ سیٹ کام سوچ مچ میں پاکستانی کامیڈین اور اداکار معین اختر کے ساتھ آن اسکرین جوڑی بھی بنائی۔ حال ہی میں غزالہ جاوید نے سماء ٹی وی کے مارننگ شو میں شرکت کی جس کی میزبانی مدیحہ نقوی کر رہی تھیں۔ شو میں انھوں نے اکیلی ماں کے طور پر اپنے متاثر کن زندگی کے سفر کے بارے میں بات کی۔

کم عمری میں بیوگی کے بعد زندگی کے سفر کو جاری رکھنے کی کہانی سناتے ہوئے غزالہ نے بتایا کہ "میں ایک چھوٹے سے گھر میں شفٹ ہو گئی اور اپنا بڑا گھر کرائے پر دے دیا یہ قدم بچوں کے لیے اٹھایا کیونکہ میں نہیں چاہتی تھی کہ وہ دوسروں کے طعنے سن کر بڑے ہوں"

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اکیلی کام کرنے والی ماں کے لیے زندگی مشکل ہو جاتی ہے کیونکہ لوگ ہمیشہ اس کے کردار کے بارے میں سوال کرتے ہیں۔

غزالہ جاوید نے اپنی بیٹی کی زندگی کے المیے پر بھی کھل کر بات کی. ان کا کہنا تھا کہ ’میری طرح میری بیٹی کے شوہر کا بھی جوانی میں انتقال ہو گیا، وہ صرف 28 سال کا تھا پھر بیٹی کو بھی اسی تکلیف سے گزرنا پڑا۔ لیکن پھر میں نے بیٹی کے لیے فیصلہ کیا اور اس کے لیے ایک اچھا رشتہ تلاش کرنے کی کوشش کی. میری بیٹی کی شادی پہلے سے شادی شدہ آدمی سے ہوئی ہے جو دونوں خاندانوں کا خیال رکھنے والا اور پیار کرنے والا شوہر ہے۔


About the Author:

آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts