"میری پہلی اولاد تھی اس لیے چاہتی تھی کوئی یادگار ہو لیکن میرے حمل کے فوٹوشوٹ کو بہت بُرا سمجھا گیا اور کہا گیا کہ میں مسلمان نہیں ہوں لوگوں نے الزام دیا کہ یہ تو انگلش کلچر ہےن جس پر میں نے جواب میں کہا کہ کیوں پاکستانیوں کے بچے نہیں پیدا ہوتے؟ یا مسلمان خواتین حاملہ نہیں ہوتیں؟
یہ کہنا ہے معین خان کی بہو اور اداکارہ مریم انصاری کا جنھوں نے بی بی سی پر حمل کے دوران منفی باتوں کے حوالے سے ایک انٹرویو میں گفتگو کی. مریم انصاری نے کہا کہ ’لوگوں کی منفی باتوں کی وجہ سے میری ذہنی صحت بے حد متاثر ہوئی تھی. مجھے افسوس ہوا کہ زندگی کی سب سے بڑی خوشی کو غم میں بدل دیا گیا پھر میں نے انسٹاگرام اکاؤنٹ ڈی ایکٹیویٹ کردیا."
مریم انصاری نے مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ جب فوٹو شوٹ کروایا تھا اس وقت میں چھ ماہ کی حاملہ تھی۔ ایسا نہیں کہ لوگوں نے صرف برا ہی کہا ہو بہت سارے مداحوں نے مبارک باد بھی دی، لیکن مجھے ایسا محسوس ہوا کہ کچھ لوگوں نے میری اتنی بڑی خوشی کو دکھ کا باعث بنا دیاجس کی وجہ سے میں جذباتی طور پر اندر سے ٹوٹ گئی تھی اور ذہنی صحت بھی متاثر ہوئی تھی۔