’اِس وقت ایک نوکر پورے پاکستان کا ہیرو ہے‘: ڈرامہ ’نمک حرام‘ کے اداکار عمران اشرف سے گفتگو

’نمک حرام‘ کے ڈائریکٹر شکیل خان نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ناظرین کو یقین دلایا کہ اس ڈرامہ میں آخر تک تجسس برقرار رہے گا لیکن انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ ’یہ ہر گھر کی کہانی نہیں ہے۔‘
Imran ashraf
BBC

پاکستانی اداکار عمران اشرف کا شمار اُن گنے چنے فنکاروں میں کیا جاتا ہے جو مرکزی کاسٹ میں ہونے کے باوجود صرف رومانوی ہیرو کے ساتھ کیریکٹر ایکٹنگ کرتے نظر آتے ہیں۔

وہ گذشتہ ایک دہائی کے دوران یکسوئی کے ساتھ کام کرتے رہے اور بلآخر ’رانجھا رانجھا کر دی‘، ’الف اللہ اور انسان‘، ’انکار‘، ’مُشک‘، ’بدذات‘ اور ’رقصِ بسمل‘ جیسے ڈراموں کے ذریعے انڈسٹری میں اپنا منفرد نام بنانے میں کامیاب ہوئے۔

فی الحال اُن کا ڈرامہ ’نمک حرام‘ ہم انٹرٹینمنٹ چینل سے نشر کیا جا رہا ہے جس میں وہ ایک ’مرید‘ کا کردار کر رہے ہیں۔ اسی کے بارے بی بی سی اُردو سے بات کرتے ہوئے عمران اشرف نے بتایا کہ ڈرامہ نگار ثقلین عباس پانچ سال پہلے جب یہ ڈرامہ لکھ رہے تھے تو اُنھیں ٹی وی پر دیکھ کر کہتے تھے ’یہ مرید آ گیا‘۔

ڈرامہ سیریل ’نمک حرام‘ کی کاسٹ میں عمران اشرف کے ساتھ سارہ خان، بابر علی، سنیتا مارشل، مزنہ وقاص، محسن اعجاز، سلمیٰ عاصم، انیقہ ذوالفقار اور دیگر اداکار شامل ہیں۔

عمران کہتے ہیں کہ ’یہ کوئی سوشل ڈرامہ نہیں۔ اس میں اپنے آپ کو تلاش نہ کریں۔‘

ڈرامہ سیریل ’نمک حرام‘ ایک ایسے نوکر کے بدلے کی کہانی ہے جس کا خاندان جدی پشتی غلام رہا ہے اور ہنسی خوشی مالکوں کے ظلم سہتا آیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’یہ ایک سائیکلوجیکل تھریلر نہیں۔ یہ ایک پیغام ہے۔‘

’ہر جگہ نہیں، ہر طرف نہیں لیکن ہمارے معاشرے میں کچھ ایسے شیطان ہیں جنھیں لگتا ہے کہ ہمارے گھروں میں جو ہاؤس ہیلپ ہوتی ہے، وہ اُن کے صرف نوکر نہیں بلکہ غلام ہیں۔

’اُن پر اُن کا حق ہے اور حق ایسا ہے کہ وہ صرف اُن سے کام نہیں کروا سکتے بلکہ جو بھی ظلم چاہیں، کر سکتے ہیں۔ تو اس ڈرامہ کے پیچھے اُن مظلوموں کی داستان ہے۔‘

’مجھے ڈائریکٹر کی ضرورت پڑتی ہے‘

’نمک حرام‘ کے ڈائریکٹر شکیل خان نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ناظرین کو یقین دلایا کہ اس ڈرامہ میں آخر تک تجسس برقرار رہے گا لیکن انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ ’یہ ہر گھر کی کہانی نہیں ہے۔ یہ ان چند لوگوں کی کتھا ہے جو شاید ان کی گھروں کی دیواروں سے باہر کبھی نکلی ہی نہیں ہے۔‘

شکیل خان نے مزید کہا کہ ’یقیناً کردار تو ہمارے ہی ماحول اور معاشرے کے ہیں لیکن یہ لوگ آپ کو عام طور پر ہر جگہ نظر نہیں آتے۔ میرا دیکھنے والوں کے لیے اتنا پیغام ہے کہ یہ کوئی سوشل ڈرامہ نہیں ہے، اس میں اپنے آپ کو نہ تلاش کریں۔اس میں کہانی اور کرداروں کو انجوائے کریں۔‘

عمران اشرف بھی اپنے ڈائریکٹر کی بات سے متفق ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ اس ڈرامہ میں تھریلر کے ساتھ رومانس بھی ہے یعنی ’بارہ مصالحے پورے ہیں۔‘

’اس میں سب ہے۔ دیکھیں میں اتنا بے وقوف نہیں ہوں کہ ایسا ڈرامہ کروں جو اتنا الگ ہو کہ لوگوں سے دیکھا ہی نہ جائے۔ الگ ہو، لیکن دلوں کے تار تو چھیڑے۔ میں درخواست کرنا چاہوں گا کہ اس ڈرامہ میں ہمیں حقیقت پسندی میں جج مت کریں، یہ ایک تصوراتی اور خیالی دنیا ہے جو میرے ڈائریکٹر، میرے رائٹر نے تخلیق کی ہے، میں اُس کا ایک چھوٹا سا حصہ ہوں۔‘

ڈرامہ سیریل ’نمک حرام‘ میں مرید کے کردار کی باریکیاں اُسے منفرد بناتی ہیں۔ وہ ہرگزعام ٹی وی ڈراموں میں نظر آنے والے بٹلر، خانساماں یا ملازم جیسا نہیں ہے۔

عمران اشرف کہتے ہیں کہ وہ کسی کردار کو کرنے سے پہلے کسی دوسرے اداکار کا کام نہیں دیکھتے بلکہ صرف ڈائریکٹر کی مدد لیتے ہیں۔

’کیا فائدہ میری اُس زندگی کا، میرے اُس مشاہدے کا، میری اُن خوشیوں اور غموں کا اگر میں اُن کااستعمال نہیں کر سکتا۔‘

عمراننے بتایا کہ ’جب میں بھولا کا کردار کر رہا تھا تو مجھے کہا گیا کہ فلاں کیریکٹر دیکھ لو۔۔۔ جب میں رقصِ بسمل کر رہا تھا تو کہا گیا فلاں کریکٹر دیکھ لو۔۔۔ آج میںکیمرے کے سامنے اس بات کا اعتراف کرتا ہوں کہ میں نے کسی کی کوئی بات نہیں سُنی۔‘

shakeel khan
BBC

نمک حرام کے مرید کے بارے میں بات کرتے ہوئے بولے کہ ’مجھے ڈائریکٹر کی ضرورت پڑتی ہے۔ جو میرا مینرازم ہے، جو میری واکس ہیں، میرا تولیہ پکڑنا، گلاس میں کوئی چیز ڈالنا، کھانے کی پلیٹ کو کیسے اٹھانا ہے، وہ سب شکیل خان صاحب نے بتایا۔ باقی مرید میں پیدا ہوا ہوں۔‘

عمران اشرف کا ماننا ہے کہ ہر کردار میں اداکار کی ذات کا کوئی نہ کوئی حصہ ضرور موجود ہوتا ہے۔

’میں اس بات سے اتفاق نہیں کرتا کہ آپ کسی کردار میں اپنی ذات کو نکال دیں۔ کیونکہ کردار میں سچ کیا ہوتا ہے، آپ کی اپنی ذات۔ جب آپ نے اپنے کردار میں سے اپنی ذات کو نکال دیا تو وہ جعلی ہو جائے گا۔‘

عمران اشرف نے ’نمک حرام‘ سے پہلے ’رقصِ بسمل‘ میں اداکارہ سارہ فلک خان کے ساتھ کام کیا تھا۔ سکرین کی اس جوڑی کو ناظرین نے بے حد سراہا تھا۔

مداحوں کو توقع ہے کہ سکرین کی یہ کامیاب جوڑی ’نمک حرام‘ میں بھی وہی جادو دکھائے گی۔ عمران اشرف نے ایسے ہی مداحوں کو مخاطب کر کے کہا کہ ’میں اپنے دیکھنے والوں کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ رقصِ بسمل سے زیادہ بڑی بڑی سچوئیشنز اور مناظر ہیں اس میں جو کہ آگے آئیں گے۔‘

سارہ فلک خان کے ساتھ کام کے تجربے کے بارے میں عمران نے کہا کہ’جب بھی آپ اُن کے ساتھ کام کرتے ہیں تو جو حالیہ کام ہوتا ہے اُس کے بعد اُس کی آپ اُن کی اور عزت کرنے لگتے ہیں۔ وہ اتنی پروفیشنل ہے، وہ اتنی اچھی ہیں، اُن میں کوئی غصہ نہیں، کوئیہینگ اپ غرض کچھ بھی نہیں ہے۔ ایک لڑکی وقت پر کام کرنے آتی ہے اور کام کرکے چلی جاتی ہےاور کام بھی دل لگا کر کرتی ہے۔

’تو پھر آج کل کے وقت آپ کو کوئی اس طرح کا پروفیشنل مل جائے اور پھر آپ کے لیے وہ خوش قسمت بھی ہو۔‘

Imran ashraf
BBC

’ ہر طرف سے بس آئی لو یو کی آوازیں آ رہی ہیں‘

ڈرامے کی کاسٹ میں بابر علی، احسن طالش اور سنیتا مارشل سمیت دیگر سیینئر بھی شامل ہیں۔ عمران نے کہا کہ ’سیکھنے کا موقع ہے، اور میں اتنا موقع پرست تو نہیں ہوں، لیکن جہاں سیکھنے کا موقع آتا ہے، وہاں میں موقع پرست بن جاتا ہوں۔‘

انھوں نے نئے اداکاروں کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ’دو کام ضرور کیجیے گا، ایک اُن کی عزت کر لیں، اللہ آپ کو عزت دے گا، دوسرا اُن سے سیکھ لیں تو آپ کے کام آ جائےگا۔‘

عمران اشرف کے بقول ’نمک حرام‘ کی چند اقساط نشر ہوئی ہیں لیکن ان کے مداحوں کی طرف سے انھیں بہت محبت مل رہی ہے۔انھوں نے مجھے اپنے فون پر دسیوں ایسے پیغامات دکھائے۔

انٹرویو کے دوران بولے کہ ’سب کہہ رہے ہیں آئی لو یو اور وی لو یو۔ ہر طرف سے بس آئی لو یو کی آوازیں آ رہی ہیں۔‘

مداحوں کی محبت کا ذکر کرتے ہوئے کہنے لگے کہ ’میں ایک کیریکٹر ہیرو ہوں۔ میں سیدھا والا ہیرو نہیں ہوں۔ سب سے خوشی کی بات یہ ہے کہ اللہ کے کرم سے ایک نوکر بھی ہیرو ہے پورے پاکستان کا اس وقت۔ یہ ایک الگ بات ہے اور لوگ اس کو قبول کر رہے ہیں۔‘

عمران اشرف پچھلے چھ آٹھ مہینوں سے دنیا ٹی وی پر ’مذاق رات‘ نامی شو کی میزبانی بھی کر رہے ہیں۔ اس شو کا ایک کلپ پڑوسی ملک کے مقبول کامیڈین کپل شرما نے بھی اپنی سٹوریز میں شیئر کیا تھا۔

اس شو کی مقبولیت اور ملنے والے پذیرائی پر ان کا کہنا تھا کہ ’ایک آرٹسٹ کی سب سے بڑی ضرورت تعریف یا پذیرائی ہوتی ہے۔ تعریف کی کوئی رنگ یا نسل کچھ نہیں ہوتا۔‘

’جہاں تک بات مذاق رات کی ہے میں اپنے اللہ کا بہت شکر کرتا ہوں کہ جو اِن مشکل اوقات میں جب کے ہر طرف اداسی ہے، فلسطین میں کیا ہو رہا ہے آپ کو پتا ہے، ہر طرف لوگ پریشان ہیں، مہنگائی کی وجہ سے کچھ لوگ پریشان ہیں، ڈپریشن کی سطح ملک میں اور پوری دنیا میں بہت زیادہ بڑھ چکی ہے، اگر میرے رب نے مجھے ایک گھنٹہ دے دیاہے کہ میں اپنے ملک کے لوگوں کو ہنسا سکوں تو میں اس پر بہت خوش ہوں۔‘


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.