عامر خان کا مولانا ابوالکلام آزاد سے کیا رشتہ ہے؟ بالی ووڈ اداکار کی زندگی کے وہ راز جو ان کے مداحوں کو آج تک معلوم نہ ہوسکے

image

بالی ووڈ کے مشہور اداکار عامر خان تحریک آزادی کے اہم رہنما مولانا ابوالکلام آزاد کے پڑ نواسے ہیں، جنہوں نے انگریزوں کے خلاف ’خلافت موومنٹ‘ میں بھرپور حصہ لیا تھا، بعد ازاں انہوں نے کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی۔

عامر خان کے والد طاہر حسین فلم پروڈیوسر جبکہ ان کے چچا ناصر حسین ہدایت کار تھے، عامر خان کے والد کی پروڈیوس کی گئی زیادہ تر فلمیں فلاپ رہیں جس کی وجہ سے وہ نہیں چاہتے تھے کہ عامر خان اداکار بنیںلیکن عامر خان ناصر حسین کی فلم ’یادوں کی بارات‘ میں پہلی بار بڑے پردے پر 7 سال کی عمر میں نظر آئے۔

18 سال کی عمر میں عامر خان نے اپنے بچپن کے دوست ادیتیہ بھٹیہ چاریہ کی شارٹ فلم ’پیرا نویا‘ میں کام کیا تھا، اس خاموش فلم میں عامر خان کو دیکھ کر فلم ہدایت کار کیتن مہتا نے انہیں اپنی فلم ’ہولی‘ میں کاسٹ کیا، تاہم کم بجٹ میں بنائی گئی یہ کالج ڈرامہ فلم کبھی تھیٹرز تک پہنچ ہی نہیں پائی۔عامر خان کو فلم ’قیامت سے قیامت تک‘ سے راتوں رات شہرت ملی ۔

عامر خان اپنی کسی بھی فلم کے لیے کوئی معاوضہ نہیں لیتے بلکہ وہ فلموں کے منافع میں سے حصہ وصول کرتے ہیں، اس کی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ اداکار نہیں چاہتے کہ ان کی فلموں کے پروڈیوسرز کا کوئی نقصان ہو۔

عامر خان نے اپنے کیریئر کا آغاز کرنے سے پہلے ہی 1986ء میں اپنی گرل فرینڈ رینا سے شادی کر لی تھی، اس وقت اداکار 21 برس کے تھے جبکہ رینا کی عمر 18 برس تھی۔

شادی کو خفیہ رکھنے کی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ عامر خان چاہتے تھے کہ جب انہیں کوئی اچھی فلم ملے گی اور وہ خود کچھ کمانے لگیں گے تو ہی وہ سب کو اس شادی کے بارے میں بتائیں گے مگر اس سے پہلے ہی دونوں خاندانوں کو شادی کا پتہ چل گیا تھا، عامر کی پہلی شادی 16 برس بعد ٹوٹ گئی تھی۔


About the Author:

Arooj Bhatti is a versatile content creator with a passion for storytelling and a talent for capturing the human experience. With a several years of experience in news media, he has a strong foundation in visual storytelling, audio production, and written content.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.