کراچی کے ضلع ملیر میں موہن جو دڑو سے مشابہت رکھنے والا قدیم چھوٹا قصبہ "اللہ ڈنو" دریافت کرلیا گیا۔
محکمہ آثار قدیمہ اور امریکی ٹیم نے مل کر اس مقام کو دریافت کیا۔ محکمہ آثار قدیمہ کے حکام سائٹ پر پہنچ گئے، محکمہ آثار قدیمہ نے اس مقام کا نام اللہ ڈنو رکھا اور بورڈ بھی لگا دیا گیا۔
ڈملوٹی ملیر ندی کے کنارے قائم اللہ ڈنو سائٹ موہن جو دڑو دور کا ایک گاؤں ہے۔ تاریخی مقام کی کھدائی کا آغاز ڈاکٹر جوناتھن مارک کنیئر، ڈاکٹر کلیم اللہ لاشاری، ڈاکٹر عاصمہ ابراہیم پر مشتمل امریکی ٹیم نے کیا۔ مذکورہ مقام کی کھدائی کا آغاز 1973 میں کیا گیا تھا اور یہ کام 2023 سے اب تک امریکی ماہرین آثار قدیمہ کے ساتھ جاری ہے۔
ماہر آثار قدیمہ رفیق بلوچ نے بتایا کہ ضلع ملیر میں ہزاروں سال قدیم چھوٹے قصبہ "اللہ ڈنو "کے مقام سے قدیم رہائشی گھروں کے آثار، خواتین کے زیورات، پالتو جانوروں کی نشانیاں اور دیگر چیزیں ملی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آرکیالوجی ڈیپارٹمنٹ نے امریکی ماہرین کے ساتھ مل کر موہن جو دڑو سے مشابہت رکھنے والا مذکورہ تاریخی مقام دریافت کیا ہے، انہوں بتایا کہ محکمہ آثار قدیمہ نے ڈی سی ملیر کو خط لکھ کر تاریخی مقام کو محفوظ کرنے کے لیے کہا ہے۔
ڈپٹی کمشنر ملیر سلیم اللہ اوڈھو بھی سائٹ پر پہنچ گئے اور تاریخی مقام کو محفوظ کرنے کی ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ محکمہ آثار قدیمہ نے وادی سندھ کی تہذیب کا گاؤں دریافت کیا ہے۔ کھدائی کے دوران موہن جو دڑو دور کے نشانات ملے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وادی سندھ کی تہذیب قدیم ہے، تاریخی مقام کو محفوظ رکھا جائے گا۔ سندھ کی شناخت وادی سندھ سے ہوتی ہے۔