’ناقابل یقین سفر کے آغاز پر خوشی‘، کرینہ کپور اور سیف علی خان کی بھی کرکٹ ٹیم کی خریداری

image

انڈین فلم انڈسٹری کے سپرسٹارز کرینہ کپور اور سیف علی خان نے اعلان کیا ہے کہ وہ انڈین سٹریٹ پریمیئر لیگ (آئی ایس پی ایل) کی ٹیم کولکتہ کے نئے مالکان ہیں۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق لیگ کے منتظمین نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ انڈیا میں سب سے پہلا ٹینس بال کرکٹ ٹورنامنٹ ہوگا جو سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔

اس ٹورنامنٹ کے میچز دس اوورز پر مشتمل ہوں گے۔

کرینہ کپور نے اپنے انسٹاگرام پر لکھا کہ ’کرکٹ، ایک روایت ہے جس کو ہم مناتے ہیں، یہ محبت ہے جو ہم شیئر کرتے ہیں۔ یہ تو ہمارے خاندان کے خون میں گردش کرتی ہے۔ سو ہم یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی محسوس کر رہے ہیں کہ انڈین سٹریٹ پریمیئر لیگ میں کولکتہ کی ٹیم کے مالک بن گئے ہیں۔‘

اُن کا کہنا تھا کہ ’یہ نوجوان کرکٹرز کے لیے ایک زبردست موقع ہے اور ہم اس تجربے کا حصہ بنتے ہوئے نہایت پُرجوش ہیں۔‘

لیگ کے منتظمین کے بیان کے مطابق ’اس تعاون سے پٹودی کی میراث چمک رہی ہے کیونکہ سیف علی خان کے والد منصور علی خان پٹودی ایک مشہور انڈین کرکٹر اور انڈین کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان تھے۔ پٹودی خاندان کا کولکتہ سے سیف علی خان کی والدہ، شرمیلا ٹیگور کے ساتھ بھی خاص تعلق ہے جو انڈیا اور مغربی بنگال کے سب سے محبوب آئکن رابندر ناتھ ٹیگور کی نواسی ہیں۔‘

انڈین سٹریٹ پریمیئر لیگ کے مالکان میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات شامل ہیں۔

جن مشہور شخصیات نے آئی ایس پی ایل میں ٹیمیں لی ہیں اُن میں امیتابھ بچن کے پاس ممبئی، اکشے کمار نے سری نگر، ہریتک روشن کی بنگلورو، کرکٹر سوریا کی چنائی اور رام چرن کی حیدرآباد شامل ہیں۔

سیف علی خان اور کرینہ کپور کا کہنا تھا کہ ’ہم انڈین اسٹریٹ پریمیئر لیگ کے ساتھ اس ناقابل یقین سفر کا آغاز کرنے پر بہت خوش ہیں۔ لیگ کے ساتھ شراکت داری ہماری کرکٹ سے محبت اور سٹی آف جوئے کے متحرک جذبے کی علامت ہے۔ ہمارے خاندان کی میراث اور ریاست سے تعلق کے ساتھ کولکتہ ہمارے دلوں میں ایک خاص مقام رکھتا ہے۔ یہاں ایک پُرجوش سیزن ہے جہاں ٹیم ورک، ٹیلنٹ، اور بھرپور عزم اس کی رہنمائی کرتے ہیں۔ ہماری ایسوسی ایشن ملکیت سے بڑھ کر فارمیٹ کی روح کے لیے مشترکہ وابستگی پر ہے جو کہ نئی نسل کی کرکٹ کے ٹیلنٹ کو آگے لانے کے لیے بنایا گیا ہے۔‘


News Source   News Source Text

آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts