اپنے وطن سے دور مختلف ممالک میں جاکر بسنے اور وہاں شادیاں کرنے والے لوگوں کے خاندان اور خاص طور پر اولاد کو مختلف ثقافتوں کی وجہ سے اپنی شناخت کے حوالے سے مختلف مسائل کا سامنا رہتا ہے جس سے عام افراد ہی نہیں بلکہ فنکار بھی متاثر ہوتے ہیں، بھارتی اداکارہ نرگس فخری بھی ایسے لوگوں میں سے ایک ہیں۔
نرگس فخری نے اپنے ایک انٹرویو میں بتایا کہ میرے والد پاکستانی تھے اور والدہ کا تعلق چیک ریپبلک سے ہے جبکہ میں امریکا کے شہر نیویارک میں پیدا ہوئی تھی۔والدین کا مختلف ممالک اور ثقافتوں سے تعلق بچوں کو الجھن میں ڈال دیتا ہے۔
نرگس فخری نے امریکا میں 16 سال کی عمر میں اپنے کیریئر کا آغاز ماڈلنگ سے کیا تھا بعد ازاں بالی ووڈ میں فلم ’راک اسٹار‘ سے ڈیبیو دیا تھا جبکہ وہ پاکستان کے مختلف برانڈز کےاشتہارات میں بھی جلوہ گر ہوچکی ہیں تاہم ان کا تعلق بالی ووڈ سے جوڑا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے بچے جن کے والدین کا مختلف ثقافتوں سے تعلق ہوتا ہے ان کی زندگی میں ایسا وقت ضرور آتا ہے جب وہ مختلف ثقافتوں کے درمیان الجھن کا شکار ہوجاتے ہیں اور اپنی شناخت جاننے کے لیے بے چین ہوتے ہیں کہ وہ کون ہیں؟ ان کی پہچان کیا ہے؟ ۔
نرگس فخری نے کہا کہ میں 2 سال پہلے خدا سے یہ سوال کرتی تھی کہ میں کون ہوں کیونکہ میں نے نیو یارک میں پرورش پائی ہے تو میرا نہ تو بھارت میں کوئی دوست ہے اور نہ ہی چیک ریپبلک میں کوئی دوست ہے اور مجھے یہ بھی نہیں معلوم تھا کہ میری وراثت کیا ہے۔
نرگس فخری نے بھارت میں رہنے کے تجربے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ایسے ملک میں رہنا جہاں لوگ آپ کی زبان کو نہ سمجھتے ہوں اور آپ کو وہاں کے لوگوں کی زبان نہ سمجھ آتی ہوں تو تھوڑی مشکل ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان، بھارت اور ترقی پذیر ممالک کے لوگ اکثر امریکا، کینیڈا اور یورپ جاکر شادی کرلیتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں مقامی شہریت تو مل جاتی ہے لیکن ان کی آبائی شناخت ہمیشہ مسئلہ بنی رہتی ہے۔
نرگس فخری گوکہ امریکا میں پیدا ہوئیں اور اس حوالے سے وہ امریکی شہری ہیں تاہم والد کے پاکستان سے تعلق کی وجہ سے وہ پاکستانی کہلاسکتی ہیں تاہم پاکستان میں کئی پروجیکٹس میں کام کے باوجود نرگس فخری خود کو بھارتی اداکارہ کہلانا پسند کرتی ہیں۔