نگران حکومت نے ایف بی آر کو کھاد کمپنیوں کے ٹیکس آڈٹ کا حکم دے دیا

image

اسلام آباد(شہزاد پراچہ)اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل نے یوریا کی قیمتوں میں حالیہ غیرمعمولی اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو کھاد کے کارخانوں کا ٹیکس آڈٹ شروع کرنے کی ہدایت کر دی۔ 

ذرائع کے مطابق کھاد بنانے والی کمپنیوں کے ٹیکس انواٸسز کی جانچ پڑتال کی جاٸیگی کہ انہوں نے یوریا سمیت دیگر اقسام کی کھادیں کتنی تعداد میں اور کتنی رقم پر ڈیلرز کو دی اور ان ڈیلرز نے کسانوں کو کس ریٹ پر فروخت کیا۔

پاک فوج، ججز کیخلاف ہرزہ سرائی کرنے والے550اکاؤنٹس کی نشاندہی کر لی گئی

حالیہ ختم ہونے والے سیزن میں نگران حکومتیں کسانوں کو متعین کردہ نرخوں پر یوریا سمیت دیگر کھادیں فروخت کرنے میں ناکام رہی تھی۔

ذرائع کے مطابق اس حوالے سے کل ہونے والے ایس آئی ایف سی کے اجلاس میں پیش رفت کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔

واضح رہے کہ حالیہ عرصے میں کسان کو بلیک میں مہنگی یوریا فروخت کیے جانے کی شکایات سامنے آٸی تھیں۔ جس کی ایم وجہ ضلعی انتظامیہ کی ناکامی ہے کیونکہ وہ سرکاری قیمت پر کسانوں کو  یوریا فراہم کرنے میں ناکام رہیں ہیں۔

حال ہی میں ای سی سی نے مارکیٹ میں کھاد کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے کھاد کی کمپنیوں کے ساتھ معاہدہ کیا ہے جس کے تحت کمپنیاں اپنے کوٹے کے مطابق پورٹس اور وئیر ہاوسسز سے 2 لاکھ 20 ہزار ٹن درآمدی یوریا کھاد کی بوریاں اٹھائے گےاور مارکیٹ میں فروخت کرے گے۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے کھاد انڈسٹری کو اجازت دی ہے کہ وہ کھاد کی قمیتوں میں ان چارجز کو شامل کر کے فروخت کر سکتے ہیں جس سے اندیشہ ہے کہ مارکیٹ میں یوریا سمیت دیگر کھاد کی قمیتیں بڑھ جائے گی پاکستان میں کھاد کی کل پیداوار تقریبا 5۔6ملین میٹرک ٹن ہے۔

سولر پینل کی قیمتوں میں یکدم حیرت انگیز کمی

جبکہ کھپت 7۔6 ملین میٹرک ٹن ہے اس کی وجہ سے 2 لاکھ لاکھ ٹن ٹی سی پی کے ذریعہ درآمد کر کے شاٹ فال کو پورا کیا جاتا ہے۔

ذرائع کے مطابق نگران حکومت نے حالیہ اجلاسوں میں اس بات پر بھی غور کیا ہے کہ حکومت نجی شعبہ کو کھادیں درآمد کرنے کا مکمل اختیار دے دیں۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.