کیا واقعی سحری میں زیادہ پانی پینے سے دن بھر پیاس نہیں لگتی؟

image

ہت سے لوگوں کا یہ خیال ہوتا ہے کہ وہ سحری میں گلاس بھر بھر کے پانی پی لیں گے اور انہیں پھر پورا دن پیاس نہیں لگے گی۔

طبی ماہرین کے مطابق سحری میں اس خیال سے زیادہ پانی پینا کہ پورا دن پیاس نہیں لگے گی روزے دار کی بہت بڑی غلط فہمی ہوتی ہے کیونکہ جب ہمارے جسم میں ذرا سی بھی پانی کی مقدار بڑھتی ہے تو فورا پیشاب بن کر خارج ہوجاتا ہے۔

ماہرین کے مطابق سحری میں بہت زیادہ پانی پینے کی صورت میں آپ کو بار بار ٹوائلٹ جانا پڑتا ہے اور اضافی پانی پیشاب کی صورت میں ایک یا دو گھنٹے میں ہی جسم سے نکل جاتا ہے۔

ماہرین کے مطابق سحری میں صرف اتنا پانی پینا چاہئے کہ اُس وقت کیلئے آپ کی پیاس ختم ہوجائے کیونکہ آپ نے کھانا بھی کھایا ہوگا اور پانی بھی زیادہ مقدار میں پی لیں گے تو وہ معدے کی خرابی اور تیزابیت کی وجہ بنتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ روزہ کے دوران پیاس سے بچنے کیلئے خود کو ہر ممکن طور پر دھوپ سے بچائیں تاکہ آپ کے جسم سے پسینہ خارج نہ ہو کیونکہ پسینہ خارج ہونے کی صورت میں ڈی ہائیڈریشن کا خطرہ ہوتا ہے۔


About the Author:

Zain Basit is a skilled content writer with a passion for politics, technology, and entertainment. He has a degree in Mass Communication and has been writing engaging content for Hamariweb for over 3 years.

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.