سوشل میڈیا پر میگنیشیم کے چرچے، یہ انسانی جسم کے لیے کیوں ضروری ہے؟

ماہرین کے مطابق میگنیشیم اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ہمارے جسم کے خلیات، اعضا اور دماغ درست طریقے سے کام کریں۔ یہ ہمارے موڈ کو مستحکم کرنے، پٹھوں اور اعصابی نظام کو متوازن کرنے اور مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں بھی مدد کرتا ہے۔
میگنیشیم
BBC

اگر آپ صحت کے مسائل سے دوچار ہیں اور خصوصاً اگر آپ خاتون ہیں تو حالیہ چند ماہ کے دوران سوشل میڈیا پر میگنیشیم کے متعلق کافی مواد دیکھا ہوگا جہاں لوگ نہ صرف صحت پر مگینیشیم کے اثرات کی تعریف کرتے نظر آتے ہیں بلکہ مختلف سپلیمنٹ بھی تجویزکر رہےہیں۔ بہت سے صارفین یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آخر یہ میگنیشیم صحت کے لیے کتنا اہم ہے اور آپ اسے قدرتی طور پر کیسے حاصل کر سکتے ہیں۔

میگنیشیم ہماری روزمرہ کی خوراک میں پایا جانے والا ایک اہم مائیکرو نیوٹرینٹ ہے۔ یہ جسم کے بہت سے اہم کاموں میں مدد کرتا ہے۔

ماہرین کے مطابق میگنیشیم اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ہمارے جسم کے خلیات، اعضا اور دماغ درست طریقے سے کام کریں۔ یہ ہمارے موڈ کو مستحکم کرنے، پٹھوں اور اعصابی نظام کو متوازن کرنے اور مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں بھی مدد کرتا ہے۔

مزید برآں، میگنیشیم جسم میں وٹامن ڈی کو جذب کرنے اور خون میں شامل ہونے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔

میگنیشیئم کس خوراک میں پایا جاتا ہے؟

میگنیشیم
Getty Images

سبز پتوں والی سبزیاں میگنیشیم کا ایک اچھا ذریعہ ہیں کیونکہ یہ عنصر کلوروفل میں موجود ہوتا ہے، کلوروفل وہ عنصر ہے جو پودوں کو سبز رنگ دیتا ہے۔

اناج، گری دار میوے اور چند پھلوں کے بیج بھی میگنیشیم سے بھرپور ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ مچھلی، گوشت اور دودھ کی مصنوعات میں بھی میگنیشیم محدود مقدار میں پایا جاتا ہے۔

ایک تحقیق کے مطابق برازیل کے گری دار میوے، جو کے آٹے،براؤن رائس، کاجو، پالک اور بادام جیسی غذاؤں میں میگنیشیم کی مناسب مقدار موجود ہوتی ہے۔ ایک اور تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ چیا سیڈز اور کدو کے بیج بھی میگنیشیم حاصل کرنے کے اچھے ذرائع ہیں۔

برٹش ڈائیٹک ایسوسی ایشن کی ایک ماہر غذائیت اور ترجمان ربیکا میک مینمن کہتی ہیں کہ ’اگر آپ ہر روز اپنی خوراک میں بغیر نمک کے گندم یا جو کا آٹا اور مختلف قسم کے پھلیاں، ہری سبزیاں اور پھل شامل کرتے ہیں، تو آپ کو روزانہ میگنیشیم کی ضروری مقدار حاصل ہو جاتی ہے۔‘

میگنیشیم کے انسانی صحت پر فوائد

میگنیشیم
Getty Images

میگنیشیم کی مناسب مقدار کا استعمال جسم کے لیے کئی طرح سے فائدہ مند ہے۔

دماغی صحت

میگنیشیم نہ صرف جسم کے لیے بلکہ دماغی میٹابولزم کو منظّم کرنے اور دماغی بافتوں کے مناسب کام کے لیے بھی اہم ہے۔

ایک تحقیق میں 65 سال سے زیادہ عمر کی 6000 سے زائد خواتین پر تجربہ کیا گیا۔ اس تحقیق میں یہ پایا کہ کھانے اور سپلیمنٹس سے میگنیشیم یادداشت کی کمی کے خطرے کو کم کر سکتا ہے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ میگنیشیم ہماری عمر کے ساتھ ساتھ دماغ کو صحت مند رکھنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

ذہنی صحت

میگنیشیم
BBC

ایک تحقیق کے مطابق، میگنیشیم بے چینی کی علامات اور ہلکے سے اعتدال پسند ڈپریشن کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

لیڈز یونیورسٹی میں غذائیت اور رویے کے پروفیسر ڈائی کہتے ہیں کہ ’ذہنی صحت میں شامل ایک اہم رسیپٹر جو انسان میں اضطراب، تشویش، موڈ اور ڈپریشن سے منسلک ہے کو منظم کرنے میں میگنیشیم ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔‘

پروفیسر ڈائی نے میگنیشیم اور دماغی صحت کے درمیان تعلق پر مختلف مطالعات کا جائزہ لیا۔ انھوں نے کہا کہ آٹھ میں سے چار مطالعات نے بے چینی پر مثبت اثر دکھایا۔

تاہم انھوں نے یہ بھی واضح کیا کہ اب تک دستیاب شواہد بہت مصبوط نہیں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’میگنیشیم سپلیمنٹس کے ممکنہ فوائد کی تصدیق کے لیے مزید بہتر اور منظم ٹرائلز کی ضرورت ہے۔‘

بہتر نیند میں معاون

نیند
Getty Images

ہماری کھانے کی عادات ہماری نیند کو کئی طریقوں سے متاثر کر سکتی ہیں۔

سنہ 2022 کے ایک مطالعاتی جائزے سے پتا چلا ہے کہ جسم کے مطلوبہ مقدار میں میگنیشیم حاصل کرنے سے نیند کا معیار بہتر ہو سکتا ہے۔

میٹابولک سنڈروم

میٹابولک سنڈروم سے مراد متعدد صحت کے مسائل ہیں جو ٹائپ 2 ذیابیطس یا آپ کے دل کی صحت سے منسلک ہو سکتے ہیں۔

نو ہزار سے زیادہ لوگوں کے تجزیے سے معلوم ہوا کہ سب سے زیادہ میگنیشیم لینے والے افراد میں میگنیشیم کی سب سے کم مقدار والے افراد کے مقابلے میں میٹابولک سنڈروم کا خطرہ ایک تہائی کم ہوتا ہے۔

دل کی صحت

دل کی صحت
Getty Images

چند تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ جسم میں میگنیشیم کی اچھی سطح کو برقرار رکھنے سے دل کو فوائد ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر ایک مطالعے سے پتا چلا ہے کہ میگنیشیم کی سب سے زیادہ مقدار لینے والے لوگوں میں ہائی بلڈ پریشر ہونے کا امکان سب سے کم کھانے والوں کے مقابلے میں آٹھ فیصد کم تھا۔

تیس سال کی مدت کے دوران 90,000 خواتین نرسوں کے تجزیے سے معلوم ہوا ہے کہ میگنیشیم کی سب سے زیادہ مقدار لینے والوں میں دل کے دورے کا خطرہ ان لوگوں کے مقابلے میں 39 فیصد کم ہوتا ہے جو اس کا کم استعمال کرتے ہیں۔

ایک اور جائزے سے معلوم ہوا ہے کہ کافی میگنیشیم حاصل کرنے سے دل کی بیماری کا خطرہ کم ہو سکتا ہے۔

ہڈیوں کی صحت

میگنیشیم ہماری ہڈیوں کی صحت کے لیے بھی فائدہ مند پایا گیا ہے۔ میگنیشیم ہڈیوں کی تشکیل کے عمل میں شامل ہے۔

کیا آپ میں میگنیشیم کی کمی ہو سکتی ہے؟

میگنیشیم
Getty Images

پروفیسر لیوس ڈائی کا کہنا ہے کہ جسم میں میگنیشیم کی کمی کا پتہ لگانا اکثر مشکل ہوتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ عام طور پر لوگ اپنی خوراک میں میگنیشیم کی مطلوبہ یا کافی مقدار نہیں لیتے ہیں۔

اس کی ایک بڑی وجہ جدید کاشتکاری اور خوراک کا عمل سمجھا جاتا ہے۔

ڈائی کا کہنا ہے کہ 'گذشتہ 60 سالوں کے دوران، شدید زراعت نے مٹی کے معدنیات کی نمایاں کمی کی ہے، جس میں میگنیشیم کی سطح میں 30 فیصد کمی بھی شامل ہے۔'

انھوں نے یہ بھی کہا کہ مغربی ممالک کی خوراک میں پروسیسڈ فوڈ کا تناسب زیادہ ہے اور اس پروسیسنگ کے دوران 80 سے 90 فیصد میگنیشیم ضائع ہو جاتا ہے۔

میگنیشیم کی کمی متعدد صحت کے مسائل سے منسلک ہے، جیسے ہاضمہ کی نالی کی بیماریاں، ٹائپ 2 ذیابیطس، گردوں کی خرابی اور بعض جینیاتی مرض۔

لیوس ڈائی کہتے ہیں کہ میگنیشیم کی کمی جسم میں ہلکی سوزش کا باعث بن سکتی ہے جو کہ بہت سی بیماریوں کی عام وجہ ہے۔

کیا سپلیمنٹس میگنیشیم کی ضروریات کو پورا کر سکتے ہیں؟

میوے
Getty Images

میگنیشیم کے فوائد پر زیادہ تر مطالعات نے سپلیمنٹس پر توجہ مرکوز کی ہے،قدرتی طور پر حاصل ہونے والے میگنیشیم پر نہیں۔ لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ سپلیمنٹس کو خوراک کا متبادل نہیں سمجھا جانا چاہیے۔

پروفیسر لوئس ڈائی کا کہنا ہے کہ ’میگنیشیم سپلیمنٹس کو کھانے کے متبادل کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیے، اور اسے ایک ’معجزاتی‘ عنصر کے طور پر نہیں دیکھنا چاہیے جو ہر مسئلے کو حل کر دے گا۔ اگر آپ کو اپنی صحت کے بارے میں کوئی فکر ہے تو آپ کو صرف وٹامنز یا منرلز لینے کے بجائے طبی مشورہ لینا چاہیے۔‘

برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) کے مطابق اگر کوئی شخص روزانہ 400 ملی گرام سے زیادہ میگنیشیم لیتا ہے تو اسے اسہال جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ماہرین کی رائے ہے کہ اگر آپ سپلیمنٹس پر انحصار نہیں کرنا چاہتے تو یقینی بنائیں کہ آپ کے کھانے میں میگنیشیم کی مناسب مقدار موجود ہے۔

نیوٹریشنسٹ ریبیکا میک میمن کا کہنا ہے کہ ’روزانہ مُٹھی بھر گری دار میوے کھانا نہ صرف میگنیشیم کے لیے بلکہ فائبر، پروٹین اور صحت مند چکنائی کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ کچھ گری دار میوے سیلینیم اور زنک بھی فراہم کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ، سبز پتوں والی سبزیاں جیسے پالک کے استعمال سے جسم کی میگنیشیم کی ضروریات پوری کی جا سکتی ہیں۔‘


News Source

مزید خبریں

BBC
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.