دل کی شریانوں کے امراض یورپ میں 40 فیصد اموات کی وجہ ہیں، عالمی ادارہ صحت رپورٹ

image

جنیوا ۔16مئی (اے پی پی):عالمی ادارۂ صحت نےکہا ہے کہ دل کی شریانوں کے امراض یورپ میں 40 فیصد اموات کی وجہ ہیں،یہ ایک دن میں 10ہزاراور سال میں 40 لاکھ اموات کے برابر ہے۔عالمی ادارۂ صحت کی یورپ برانچ کے ڈائریکٹر ہانس کلیوگ نے یورپی باشندوں پر زور دیا کہ وہ کھانے میں نمک کی مقدار کم کریں۔ انہوں نے کہاکہ نمک کی مقدار 25 فیصد تک کم کرنے پر عمل درآمد سے 2030 تک دل کی بیماریوں پر قابو پاکر 9لاکھ جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔

یورپ میں 30 سے 79 سال کی عمر کے تین میں سے ایک بالغ فرد ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہے جس کی وجہ اکثر نمک کا استعمال ہے۔عالمی ادارۂ صحت کی تجویز کردہ نمک کی اوسط مقدار زیادہ سے زیادہ پانچ گرام یا ایک چائے کا چمچ یومیہ ہے جبکہ ادارے کے یورپی خطے کے 53 میں سے 51 ممالک کے افراد اس سے زیادہ مقدار استعمال کرتے ہیں جس کی بڑی وجہ پروسیس شدہ کھانے اور سنیکس ہیں۔

عالمی ادارۂ صحت نے کہا کہ زیادہ نمک کا استعمال بلڈ پریشر بڑھاتا ہے جس سے امراضِ قلب مثلاً دل کے دورے اور سٹروک کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ادارے نے کہا کہ یورپ میں بلڈ پریشر کے مریضوں کی تعداد پوری دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔عالمی ادارۂ صحت کی یورپ کی رپورٹ کے مطابق اس خطے میں خواتین کی نسبت مردوں میں امراضِ قلب سے موت کے امکانات تقریباً 2.5 گنا زیادہ ہیں۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.