فرانس، پریس کارڈ کے لئے سرپر دوپٹہ کے بغیر تصویر کا قانون ، مسلمان خاتون صحافی کا عدالت سے رجوع کا عندیہ

image

پیرس۔1جون (اے پی پی):فرانس میں مقیم مراکش سے تعلق رکھنے والی خاتون صحافی منال فقیہی نے فرانس کے اس قانون کو چیلنج کرنے کا عندیہ دیا ہے جس کے تحت انہیں سر پر دوپٹہ یا چادر اوڑھ کر بنوائی گئی اپنی تصویر اپنے پریس کارڈ پر لگانے کی اجازت نہیں دی گئی ۔العربیہ اردو کے مطابق منال فقیہی نے کہا کہ ان کی پریس کارڈ بنانے کی درخواست کو محض اس لیے مسترد کر دیا گیا ہے کہ انہوں نے پریس کارڈ بنانے کے لیے اپنی معمول کی تصویر بھیجی دی تھی جس میں وہ اپنے سر کو سکارف سے ڈھانپے ہوئے ہیں۔

منال فقیہی نے بتایا صحافتی کارڈ نہ بننے کی وجہ سے سے ان کی پیشہ ورانہ مصروفیات اور فرائض کی ادائیگی میں مشکلات آرہی ہیں اور وہ بطور جرنلسٹ اپنی ذمہ داریں انجام نہیں دے پا رہی ہیں۔ وہ کارڈ کی عدم موجودگی کے باعث روز مرہ کی تقریبات اور احتجاجی مظاہروں کو کور کرنے سے قاصر ہیں۔ خدشہ ہے کہ اس طرح ان کا بطور صحافی کنٹریکٹ ختم ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اسی طرح قبول کیا جائے جس طرح کے ہم ہیں۔ اس طرح کی پابندیاں لگانے سے ایک حجاب کرنے والی خاتون کو پیشہ ورانہ میدان میں پہلے ہی مرحلے پر امتیازی سلوک کا سامناہو جاتا ہے۔

فرانس میں قواعد بنائے گئے ہیں کہ کسی خاتون کا پاسپورٹ سر کو ڈھانپی ہوئی تصویر کے ساتھ نہیں بنایا جاتا ہے۔ برطانیہ اور دوسرے کئی یورپی ممالک میں اس انسانی آزادی کا احترام آج بھی کیا جاتا ہے کہ ایک خاتون چاہے تو اپنا سر سکارف سے ڈھانپے رکھے،جبکہ فرانس میں یہ آزادی اور اختیار ایک خاتون کے پاس نہیں ہے ۔خاتون صحافی نے کہا ہے کہ اگر اسے مقامی طور پریہ آزادی واپس نہ ملی کہ وہ اپنی زندگی اپنی مرضی سے گذار سکے تو وہ انتظامی عدالت سے رجوع کر ے گی۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.