پاکستان کا80 رکنی کاروباری و تجارتی وفد پانچ روزہ دورے پر ادیس ابابا پہنچ گیا

image

اسلام آباد۔26مئی (اے پی پی):پاکستان کا80 رکنی کاروباری و تجارتی وفد پانچ روزہ دورے پر ادیس ابابا پہنچ گیا جہاں وہ وفاقی عوامی جمہوریہ ایتھوپیا(ایف ڈی آر ای) میں کاروبار، تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرے گا۔ اتوار کو پاکستانی وفد کے پہنچنے پرپاکستان میں ایتھوپیا کے خصوصی ایلچی و سفیر جیمل بیکر عبداللہ، انڈسٹریل پارک ڈیولپمنٹ کارپوریشن اور وزارت خارجہ کے سینئر حکام نے بول انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر تجارتی وفد کا پرتپاک استقبال کیا۔

پاکستان میں ایتھوپیا کے سفارت خانے نے سفرتخانہ کے قیام کے ڈیڑھ سال کے عرصہ میں دوسرے منظم، مربوط کاروباری اور تجارتی وفد کے دورے کا اہتمام کیا ہے ۔ صنعت کاروں اور سرمایہ کاروں سمیت بڑے کاروباری افراد کی ایک بڑی تعداد اس کاروباری اور تجارتی وفد کا حصہ ہے اور وہ26 مئی سے31 مئی 2024 تک ادیس ابابا میں کاروباری سرگرمیوں میں شرکت کریں گے جس میں چھٹے بین الاقوامی مینوفیکچرنگ ٹریڈ فیئر، ایتھیو پاکستان بزنس فورم، بی ٹو بی اور بی ٹو جی اجلاس، صنعتی پارکوں کے دورے اور ثقافتی تقریبات شامل ہیں۔

ایتھوپیا میں دوسرے کاروباری اور تجارتی وفد کی تشکیل مختلف شعبوں سے ہے جس میں زراعت اور زرعی پروسیسنگ، مینوفیکچرنگ، کان کنی، سیاحت، آئی سی ٹی، کھاد، کیمیکلز، تعمیرات، دواسازی، جراحی اور دیگرشعبے شامل ہیں۔ اس وفد کا مقصد وفد کو ایتھوپیا کے مختلف اقتصادی شعبوں میں غیر معمولی کاروباری، تجارتی اور سرمایہ کاری کے مواقع اور ترغیبات سے متعارف کرانا اور ایتھیو پاکستان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لئے دونوں ممالک کی کاروباری برادری کے درمیان ٹھوس رابطہ قائم کرنا ہے۔

وفد کو اسلام آباد میں ایتھوپیا کے سفارت خانے کی جانب سے منظم، مربوط اور سہولت فراہم کی گئی ہے جس کے بعد پاکستان بھر میں کاروباری برادری کو پاکستان کے بڑے اقتصادی شعبوں سے متحرک کرنے کے لیے ایک جامع اور بڑے پیمانے پر متحرک مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔ پاکستان میں ایتھوپیا کے خصوصی ایلچی و سفیر جیمل بیکر عبداللہ نے موبلائزیشن مہم کی قیادت کی اور اسلام آباد، راولپنڈی، کراچی، لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، شیخوپورہ اور دیگر سمیت پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں بزنس چیمبرز اور ٹریڈ ایسوسی ایشنز کا ذاتی طور پر دورے کئے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.