پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کی اسمبلی سے فنانس بل کی منظوری کے بعد نسوار پر ٹیکس فی کلو اڑھائی روپے سے بڑھا ساڑھے سات روپے کر دیا گیا ہے۔
خیبر پختونخوا اسمبلی میں بجٹ اجلاس کے دوران نسوار پر اضافی ٹیکس عائد کرنے کے معاملے پر اپوزیشن اور حکومتی اراکین میں بحث ہوئی۔تمباکو پر ٹیکس میں اضافے کے لیے فنانس بل میں مجوزہ ترمیم مسلم لیگ ن کی خاتون رکن اسمبلی ثوبیہ شاہد کی جانب سے پیش کی گئی۔ لیگی ایم پی اے ثوبیہ شاہد نے تمباکو پر ٹیکس 50 روپے فی کلو گرام سے بڑھا کر 100 روپے کرنے کی تجویز پیش کی اور کہا کہ سیگریٹ اور نسوار ضرورت نہیں بلکہ مزے اور چسکے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔بحث کے دوران صوبائی وزیر زراعت سجاد خٹک نسوار پر اضافی ٹیکس کے خلاف بول پڑے۔ انہوں نے اپنے خطاب کے دوران موقف اپنایا کہ نسوار غریب اور خصوصاً پختون استعمال کر رہے ہیں، اس کی مخالفت نہ کی جائے۔ انہوں نے مزید کہا سیگریٹ اور نسوار پر ٹیکس نہیں بڑھانا چاہیے۔دوسری جانب صوبائی وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن خلیق الرحمان نے ایوان کو بتایا کہ تمباکو پر مجوزہ ٹیکس میں آٹھ سے 10 گنا اضافہ کیا گیا ہے۔ صوبے کو اس ٹیکس کی مد میں پانچ ارب روپے کی آمدن ہو گی۔ایوان میں فنانس بل میں مجوزہ ترامیم پر بحث کے بعد اسے منظور کر لیا گیا۔ فنانس بل میں حکومت کی جانب سے فی کلو تمباکو پر 50 روپے کا ٹیکس منظور کر لیا گیا جبکہ ایوان نے نسوار پر ٹیکس فی کلو اڑھائی روپے بڑھا ساڑھے سات روپےکر دیا۔ کابینہ اجلاس میں بھی نسوار زیرِبحث رہی 24 مئی کو ہونے والے صوبائی کابینہ کے اجلاس میں بھی نسوار پر ٹیکس کی مخالفت کی گئی تھی جس کے بعد فنانس بل کو اسمبلی میں ترامیم کے ساتھ پیش کرنے کا فیصلہ ہوا۔اس موقعے پر وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے میڈیا کو بتایا کہ نسوار پر کابینہ میں کافی بحث ہوئی جس کے بعد پتا چلا کہ یہ چیز عام لوگوں کی نہیں بلکہ خاص افراد کے استعمال کی چیز ہے۔