سنی دیول نے دھوکہ دیا اور جعل سازی کی، بالی وڈ کے پروڈیوسرز کے الزامات

image

انڈیا کی فلم انڈسٹری بالی وڈ کے پروڈیوسر سارو گپتا نے اداکار و رکن پارلیمنٹ سنی دیول پر دھوکہ دہی، جعل سازی اور بھتے کے الزامات عائد کیے ہیں۔

ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق ریئل اسٹیٹ ڈویلپر سے فلم پروڈیوسر بننے والے سارو گپتا نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ 2016 میں سنی دیول نے اُن سے فلم بنانے کے پیشگی رقم لی تھی۔ اور اس کے بعد بھی وہ اس وعدے کے ساتھ رقم لیتے رہے کہ وہ فلم بنائیں گے لیکن کبھی اس پر عمل نہ کر سکے۔

اس دوران سنی دیول کی حالیہ فلم غدار ٹو آئی اور سُپر ہٹ ہو گئی۔

سارو گُپتا نے ہندوستان ٹائمز کو بتایا کہ سنی دیول نے فلم کے لیے چار کروڑ روپے میں معاہدہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے اُن کو ایک کروڑ ایڈوانس دیے لیکن اُنہوں نے میری فلم شروع کرنے کے بجائے پوسٹر بوائز (2017) کی شوٹنگ کا انتخاب کیا۔ وہ مجھ سے مزید رقم مانگتے رہے اور اب تک میرے اڑھائی کروڑ سنی دیول کے اکاؤنٹ میں ہیں۔‘

گپتا نے کہا کہ ’سنی دیول نے مجھے فلم کے لیے ایک اور ہدایت کار کو پیسے دینے، فلمستان سٹوڈیو کی بکنگ اور ایک ایگزیکٹو پروڈیوسر ہائر کرنے پر بھی مجبور کیا۔‘

فلم پروڈیوسر نے یہ بھی الزام لگایا کہ سنی دیول نے 2023 میں ان کی کمپنی کے ساتھ ایک معاہدے میں جعل سازی سے ردوبدل کیا۔

’جب ہم نے اس معاہدے کو دیکھا تو انہوں نے اس کو تبدیل ہی کر دیا تھا، جہاں پر فیس کی رقم 4 کروڑ سے بڑھا کر 8 کروڑ کر دی گئی اور منافع 2 کروڑ کر دیا گیا۔‘

فلم ساز سنیل درشن، جو فلم جانور (1999) اور فلم انداز (2003) کے لیے مشہور ہیں، نے  بھی اسی پریس کانفرنس میں سارو گپتا کی حمایت کی اور الزام لگایا کہ انہیں بھی سنی دیول کے ساتھ اسی مسئلے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’سنی دیول نے میری فلم اجے (1996) سے بیرون ملک تقسیم کے حقوق حاصل کیے اور صرف جزوی ادائیگی کی۔ بقایا جات کی ادائیگی کبھی نہیں کی گئی۔‘

سنیل درشن نے کہا کہ ’بعد میں سنی دیول نے مجھ سے ان کے ساتھ ایک پراجیکٹ پر کام کرنے کی درخواست کی، اور کہا کہ مجھ پر بھروسہ رکھو، میری مدد کرو، اور مجھ سے دوبارہ ادائیگی کرنے کو کہا۔‘

انڈسٹری کے ایک ذریعے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ سنی دیول معاہدوں پر دستخط کرنے کے بعد کئی پروڈیوسروں کے ساتھ وعدوں کی پاسداری نہ کرنے کے لیے بدنام ہیں۔

سارو گپتا کہتے ہیں کہ انہوں نے دیول کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔

’پولیس نے سنی دیول کو 30 اپریل کو نوٹس جاری کیا۔ ان کے دفتر نے جواب میں ایک خط بھیجا کہ وہ حاضری والے دن شہر سے باہر تھے۔‘

ہندوستان ٹائمز کے مطابق سنی دیول سے اُن کا مؤقف لینے کے لیے رابطہ کیا گیا لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.