امریکہ نے کینیڈا کا ہدف چھکوں، چوکوں میں اڑا دیا: ’امریکہ پاکستان کے لیے خطرے کی علامت بن چکا ہے‘

195 رنز کے ہدف کے تعاقب میں امریکہ کی ٹیم کا آغاز اچھا نہیں تھا اور صفر پر اس کی پہلی وکٹ چلی گئی جبکہ ساتویں اوور کی تیسری گیند پر ان کے ہند نژاد کپتان مونانک پٹیل بھی پویلین لوٹ گئے۔ اس وقت ٹیم کا سکور 42 رنز تھا اور پھر جو ہوا وہ تاریخ ہے۔
امریکہ
Getty Images

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کا افتتاح میزبان امریکی ٹیم کی کینیڈا کے خلاف شاندار جیت سے ہوا ہے اور چھکوں اور چوکوں کی بارش نے اس میچ کے بعد اس گروپ میں شامل دیگر ٹیموں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔

ایک کرکٹ ورلڈ کپ کا افتتاحی میچ کینیڈا اور امریکہ کے درمیان ہونا ہی تاریخی ہے اور شاید کرکٹ کے مستقبل کی جانب ایک اشارہ بھی۔ اس میچ کی سب سے دلچسپ بات یہ تھی کہ دونوں ہی ٹیموں میں ایشیائی نژاد کھلاڑیوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔

تاہم اس جیت میں کلیدی کردار امریکہ میں پیدا ہونے والے ایرون جونز نے نبھایا۔ جونز کے والدین کا تعلق باربیڈوس سے ہے اور وہ ماضی میں وہاں ڈومیسٹک کرکٹ بھی کھیل چکے ہیں۔

آج انھوں نے 40 گیندوں پر 94 رنز کی دھواں دار اننگز کھیل کر ورلڈ کپ کے پہلے ہی میچ کو امریکہ کے لیے یادگار بنا دیا۔ انھوں نے اپنی اننگز کے دوران دس چھکے اور چار چوکے لگائے اور ناٹ آؤٹ رہے۔

امریکی شہر ڈیلاس کے میدان میں میزبان ٹیم امریکہ نے ٹاس جیت کر کینیڈا کو بیٹنگ کی دعوت دی۔

کینیڈا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے ایک بڑا ٹوٹل کھڑا کیا اور مقررہ 20 اوورز میں پانچ وکٹوں کے نقصان پر 194 رنز سکور کیے۔ ایک موقع پر یہ ٹوٹل 200 سے زیادہ ہوتا دکھائی دے رہا تھا تاہم تجربہ کار کوری اینڈرسن نے اچھی بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 14ویں اوور کے بعد کینیڈا کا رن ریٹ کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

اس میں انڈیا نژاد نونیت دھالی وال نے 61 رنز جبکہ باربیڈوس (ویسٹ انڈیز) میں پیدا ہونے والے نکولس کرٹن نے 51 رنز بنائے۔

195 رنز کے ہدف کے تعاقب میں امریکہ کی ٹیم کا آغاز اچھا نہیں تھا اور صفر پر ہی اس کی پہلی وکٹ گر گئی جبکہ ساتویں اوور کی تیسری گیند پر ان کے انڈین نژاد کپتان مونانک پٹیل بھی پویلین لوٹ گئے۔ اس وقت ٹیم کا سکور 42 رنز تھا۔

لیکن ان کے آؤٹ ہونے کے بعد بیٹنگ کرنے کے لیے میدان میں آنے والے ایرون جونز اور اینڈریز گوس نے نو اوورز میں 131 رنز کی شراکت قائم کر کے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا۔ یہ کسی بھی ورلڈ کپ میں سنچری پارٹنرشپ میں سب سے زیادہ سٹرائک ریٹ کا ریکارڈ ہے۔

ایرون کو ان کی ٹیم کے کھلاڑی مبارکباد دیتے ہوئے
Getty Images
ایرون کو ان کی ٹیم کے کھلاڑی مبارکباد دیتے ہوئے

131 رنز کی ریکارڈ شراکت

گوس نے 46 گیندوں پر سات چوکے اور تین چھکوں کی مدد سے 65 رنز بنائے جبکہ جونز کے بلے سے چھکے نکلتے رہے اور امریکہ کی ٹیم نے تین وکٹیں گنوا کر مطلوبہ ہدف 14 گیند پہلے ہی حاصل کر لیا۔

ہم نے کینیڈا میں مقیم پاکستانی سپورٹس صحافی معین الدین حمید سے فون پر رابطہ کیا تو انھوں نے کہا کہ وہ اس میچ سے کافی لطف اندوز ہوئے۔ ’امریکہ اور کینیڈا روایتی حریف ہیں۔ کینیڈا نے جو ہدف دیا تھا وہ بہت آسان نہیں تھا لیکن جونز کی کلین ہٹنگ نے اسے آسان بنا دیا۔‘

انھوں نے کہا کہ جس طرح سے جونز نے بیٹنگ کی ہے اور جس طرح سے 2024 کے ٹی 20 ورلڈ کپ کا آغاز ہوا ہے وہ بہت امید افزا ہے اور ایک ورلڈ کپ کو اسی طرح سے شروع ہونا چاہیے۔‘

اس کے ساتھ ہی انھوں کہا کہ ’گروپ میں شامل ٹیمیں ہم پلہ ہیں اور جس طرح سے گذشتہ دنوں امریکہ نے بنگلہ دیش جیسی ٹیم کو شکست دی ہے اسے دیکھتے ہوئے اسے کوئی اتفاق نہیں کہا جا سکتا۔‘

انھوں نے کہا کہ جونز اور گوس کے درمیان 131 رنز کی شراکت 14.29 رنز فی اوور کے حساب سے ہوئی، ورلڈ کپ میں کسی بھی سنچری شراکت میں یہ سب سے زیادہ رن ریٹ ہے۔

کینیڈا کے اوپنرز
Getty Images
کینیڈا کے اوپنرز

کینیڈا اور امریکہ کے کپتانوں نے کیا کہا؟

امریکہ کے کپتان مونانک پٹیل نے کہا کہ ’گوس اور جونز نے دباؤ کو بخوبی سنبھالا اور گیم کو کینیڈا کی گرفت سے باہر لے آئے۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ ’ہم نے پچ پر اچھی بولنگ کی لیکن ہم نے 10-15 رنز اضافی دیے‘ لیکن انھوں نے پہلے چھ اوورز میں کینیڈا کی بولنگ کو سراہا۔

جونز کی اننگز کے بارے میں بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا: ’ہم ہمیشہ سے جانتے ہیں کہ اس کے پاس صلاحیت ہے۔ اس نے بے خوف کرکٹ کھیلی اور اپنے شاٹس سے اسے ثابت کیا۔ یہ کلین ہٹنگ تھی۔‘

انھوں نے ڈیلاس کے شائقین کی تعداد پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ ’وہ واقعی پرجوش تھے اور امید کرتے ہیں کہ وہ ہمارا ساتھ دیتے رہیں گے۔ ہم جس طرح کھیل رہے ہیں اسے جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ ہم اپنی بے خوف کرکٹ کو تبدیل نہیں کرنا چاہتے چاہے ہم پاکستان سے کھیلیں یا انڈیا سے۔‘

کینیڈا کے کپتان سعد بن ظفر نے کہا کہ 194 کا سکور ایک زبردست ٹوٹل تھا، اور میں بہت خوش تھا۔ ہم نے اچھی شروعات کی لیکن جونز اور گوس نے غیر معمولی بیٹنگ کی۔ ہمارے بولرز کو کوئی موقع نہیں ملا۔ پچ میں اچھا باؤنس تھا، لیکن یہ دوسری اننگز میں بلے بازی کے لیے بہتر ہو گئی کیونکہ اوس پڑنے لگی تھی۔‘

انھوں نے کہا کہ ’یہ صرف شروعات ہے اور امید ہے کہ ہم اگلے میچ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتے ہیں۔‘

’اپنے جذبات کو لفظوں میں بیان نہیں کر سکتا‘

ایرون جونز کو ان کی شاندار بیٹنگ کے لیے پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ وہ اپنے جذبات کو لفظوں میں بیان نہیں کر سکتے۔

جونز نے کہا کہ ’ہم جانتے ہیں کہ کینیڈا ہمارے خلاف عمدہ کرکٹ کھیلتا ہے کیونکہ وہ ہمارا روایتی حریف ہے۔‘

معین الدین حمید نے کہا کہ امریکہ کا اگلا مقابلہ چھ جون کو پاکستان کے ساتھ ہے اور جس طرح سے جیت کے ساتھ وہ آگے بڑھی ہے اس کے حوصلے بلند ہوں گے جبکہ پاکستان نے گذشتہ دنوں انگلینڈ کے خلاف دو میچز ہارے ہیں۔

انھوں نے کئی پاکستانی کھلاڑیوں کی فارم پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ایک روزہ یا ٹی ٹوئنی چند اچھی اننگز اور اچھے اوورز کی وجہ سے فیصلہ کن ہو جاتی ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ ورلڈ کپ میں شامل چھوٹی ٹیموں پر کوئی دباؤ نہیں ہوتا اور وہ انڈیا یا پاکستان کے روایتی انداز کے بجائے جارحانہ کرکٹ کھیل رہی ہے اس لیے نتیجہ کچھ بھی ہو سکتا ہے۔

’امریکہ تو پاکستان کے لیے خطرے کی علامت بن چکا ہے‘

پاکستانی صارفین خاص طور پر اس میچ کو غور سے دیکھ رہے تھے کیونکہ پاکستان ورلڈ کپ میں اپنا پہلا میچ چھ جون کو امریکہ کے خلاف ہی کھیلے گا۔

ایک سوشل میڈیا صارف وقار احمد آفریدی نے لکھا کہ ’ہمارے گروپ کے بارے میں دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان اور انڈیا اب بھی بیٹنگ میں اینکرز (جم کر طویل عرصے کے لیے بیٹنگ) پر انحصار کرتے ہیں جبکہ ہمارے گروپ کی دیگر ٹیمیں امریکہ، کینیڈا اور آئرلینڈ سب ماڈرن ٹی 20 کرکٹ کھیلتی ہیں اور ان کے ہاں بھی اچھے کھلاڑی ہیں۔

’ڈر کا ماحول پاکستان اور انڈیا دونوں کے لیے ہے۔'

اسی طرح ایک صارف نے لکھا کہ ’انڈیا اور پاکستان کے درمیان میچ سے زیادہ مزہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان ہونے والے میچ میں آنے والا ہے۔‘

بیش کاک نامی ایک صارف نے لکھا کہ ’کیا ناقابل یقین اننگز ایرون جونز نے کھیلی۔ صرف 40 گیندوں پر 94 رنز بنائے۔ امریکہ اچھا کھیلا۔ اس گروپ میں ہمارے لیے کچھ سرپرائز باقی ہیں خاص طور پر جب یہ ٹیمیں پاکستان کے خلاف کھیلتی ہیں تو آپ کو معلوم ہی نہیں ہوتا کہ کیا ہونے والا ہے۔'

صارف گوہر خان نے لکھا کہ ’امریکہ اور کینیڈا کا میچ دیکھ کر تو لگتا ہے کہ پاکستانٹیم کے لئے اس گروپ میں ہر ٹیم ہی مشکل ہے۔‘

ایک اور صارف نے لکھا کہ ’امریکہ تو پاکستان کے لیے خطرے کی علامت بن چکا ہے۔‘

روومت نامی ایک صارف نے لکھا کہ ’امریکہ نے ٹی 20 ورلڈ کپ میں اپنا کھاتہ کھول لیا ہے۔ ان کی دھواں دھار بیٹنگ دیکھ کر تو پاکستان کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں۔‘

عاطف نواز نامی صارف نے ایرون جونز کی اننگز کے بعد کہا ہے کہ ایک نیا ستارہ کرکٹ کے افق پر نمودار ہوا ہے۔

سابق انڈین کرکٹر وسیم جعفر نے جونز اور گوس کی تصویر ڈال کر ایکس پر لکھا: ’اوپنرز کے جانے کے بعد ان دونوں کے درمیان ناقابل یقین شراکت داری رہی۔ ایرون جونز کی طرف سے ایسی کلین ہٹنگ، ایک اننگز میں 10 چھکے لگانا ناقابل یقین ہے۔‘


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.