اسلام آباد۔3جون (اے پی پی):جاز کیش نے مویشی منڈیوں میں مالی لین دین کو بہترکرنے کے لئے سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے ساتھ شراکت داری کی ہے تاکہ ملک بھر میں مویشی منڈیوں میں ادائیگیوں کے لئے قابل تعاون RAAST کیو آر کوڈز کی سہولت فراہم کی جا سکے، اس اقدام کا مقصد نقدی پر مبنی لین دین کو موثر ڈیجیٹل ادائیگیوں سے تبدیل کرنا ہے تاکہ لین دین کومحفوظ اور آسان بنایا جا سکے۔جاز کیش کیو آر ادائیگیاں 600 ارب روپے کی مارکیٹ کا ایک بڑا حصہ ڈیجیٹائز کرنے کی توقع رکھتی ہیں جو خریداروں اور فروخت کنندگان کے لئے ادائیگیوں کو آسان بنا کر مالی شمولیت میں نمایاں اضافہ کریں گی۔
ڈیجیٹل ادائیگیوں کو آسان بنانے کے لئے سٹیٹ بینک آف پاکستان نے بائیومیٹرک طور پر تصدیق شدہ جاز کیش اکاؤنٹس کے لئے لین دین کی حد کو 20 جون 2024 تک عارضی طور پر بڑھا دیا ہے۔جاز کیش کے سربراہ مرتضیٰ علی نے کہاکہ یہ نقدی پر انحصار کرنے والے نظام کو ڈیجیٹائز کرنے کی طرف ایک اہم قدم ہے، جو لوگوں کو محفوظ اور فوری ادائیگیوں کا آپشن فراہم کرتا ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ مالی شمولیت کے لئے سٹیٹ بینک کا وژن ہماری کوششوں کا محرک ہے، اس طرح کے اقدامات سے، ہم مویشی پالنے والوں اور چھوٹے کاروباری مالکان کے لئے ادائیگیاں آسان بنانا چاہتے ہیں۔مویشی منڈیوں میں جاز کیش کے قابل تعاون RAAST کیو آر کوڈز کو اسکین کر کے، خریدار براہ راست جاز کیش، کسی بھی موبائل والیٹ یا بینکنگ ایپ کے ذریعے فروخت کنندگان کو ادائیگی کر سکتے ہیں۔ اس نئے نظام سے نقدی کی ضرورت ختم اور ادائیگی کا عمل تیز اور محفوظ ہوجائے گا۔اس اقدام کے لئے 15 شہروں بشمول کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور اور کوئٹہ میں 45 سے زائد مویشی منڈیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔اس پروجیکٹ کا مقصد مویشی پالنے والوں اور تاجروں کو ڈیجیٹل معیشت میں شامل کرنا، دیہی اور نیم شہری کمیونٹیز کی مالی شمولیت کو بڑھانا اور انہیں وسیع پیمانے پر مالی خدمات تک رسائی فراہم کرنا ہے۔جاز کیش 17 ملین RAAST آئی ڈیز کے ساتھ پاکستان میں RAAST ادائیگیوں کو اپنانے میں سب سے آگے ہے، ہر دو میں سے ایک RAAST صارف جاز کیش کا صارف ہے۔ 300,000 سے زائد جاز کیش مرچنٹس کے وسیع نیٹ ورک کے ساتھ، ہر ماہ کیو آر ادائیگیوں کے ذریعے 15 ارب روپے سے زیادہ کی ڈیجیٹلائزیشن کی سہولت فراہم کرتے ہوئے، جاز کیش ڈیجیٹل ادائیگیوں کے ماحولیاتی نظام میں سر فہرست ہے۔