پاکستان اور ترکیہ کی باہمی تجارت کو 5 ارب ڈالر تک پہنچانے کیلئے تعلیم، صحت اور سیاحت سمیت آئی ٹی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے،ترک سفیر

image

فیصل آباد ۔ 08 جون (اے پی پی):پاکستان اور ترکیہ کی باہمی تجارت کو 5 ارب ڈالر تک پہنچانے کیلئے تعلیم، صحت اور سیاحت سمیت آئی ٹی اور اے آئی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے۔ یہ بات پاکستان میں تعینات ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر مہمت پاچاجی نے ہفتہ کے روز فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری میں بزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ د ونوں ملکوں کی حکومتوں، عوام اور بزنس کمیونٹیز کے درمیان غیر معمولی دوستانہ تعلقات کے باوجود فی الحال ہماری دوطرفہ تجارت صرف 1 ارب ڈالر ہے جسے بڑھانے کیلئے ملکر سنجیدہ کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ترکیہ میں زلزلے کے دوران پاکستان کی امداد پر شکریہ ادا کیااور کہا کہ عالمی سطح پر بھی دونوں ملکوں نے ہمیشہ ایک دوسرے کے موقف کی کھل کے حمایت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترکیہ پاکستانی طلبہ کو تعلیمی وظائف دے رہا ہے جبکہ دونوں ملکوں کے درمیان فیکلٹی کے تبادلے بھی ہو رہے ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ ہمیں باہمی تجارت کو بڑھانے کیلئے آئی ٹی اور اے آئی کے مواقعوں سے بھر پور فائدہ اٹھانا ہوگا۔ ترک سفیر اور ان کی ٹیم کا خیر مقدم کرتے ہوئے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر ڈاکٹر خرم طارق نے فیصل آباد کا مختصر تعارف پیش کیا اور بتایا کہ یہ ملک کا دوسرا بڑا صنعتی اور ایکسپورٹ سٹی ہے جبکہ اس کو ملک کا سب سے بڑا نان گریژن شہر ہونے کا بھی اعزاز حاصل ہے۔

فیصل آباد چیمبر کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس کے 9,000ممبرصنعت و تجارت سے متعلقہ سو سے زائد سیکٹرز اور سب سیکٹرز کی نمائندگی کرتے ہیں۔ فیصل آباد چیمبر اپنے ممبروں کے مسائل کے حل کے علاوہ شہر کی جامع ترقی میں بھی اپنا بھرپور کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہاں آئی ٹی اور مصنوعی ذہانت کا ایسا ایکو سسٹم قائم کرنا چاہتے ہیں جس سے صرف شہر ہی نہیں بلکہ پورا پاکستان اور عالم اسلام فائدہ اٹھا سکے۔

پاک ترکیہ تعلقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ ہر لحاظ سے مثالی ہیں لیکن اِس کے باوجود ہماری باہمی تجارت دستیاب پوٹینشل کے برعکس صرف 1 ارب ڈالر ہے جسے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ استنبول ائیر پورٹ کا شمار دنیا کے معروف ترین ہوائی اڈوں میں ہوتا ہے جس کے ذریعے بڑی تعداد میں لوگ آتے اور جاتے ہیں۔ انہوں نے توانائی کے شعبہ میں ترک ٹیکنالوجی کا ذکر کیا اور کہا کہ ہم تاحال اس سے پوری طرح فائدہ نہیں اٹھا سکے۔

انہوں نے کہا کہ ترک ٹیکنالوجی انتہائی اعلیٰ معیار کی ہے جبکہ وہ خود بھی ترک مشینری کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد میں ترک ٹیکنالوجی کے فروغ کیلئے یہاں ترکش کمرشل آفس ہونا چاہیے۔ انہوں نے ترکیہ کے تعاون سے فیصل آباد میں قائم پنیر فیکٹری کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ اِس کی تما م پیداوار برآمد کی جا رہی ہے۔

سینئر نائب صدر ڈاکٹر سجاد ارشد نے اپنے اختتامی کلمات میں ترک سفیر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ دو طرفہ تعلقات کے فروغ کیلئے فیصل آباد چیمبر کے ممبروں اور اُن کی فیملیز کیلئے ویزوں کے اجراء کو آسان بنایا جائے۔ اِس موقع پر فیڈریشن آف پاکستان چیمبر زآف کامرس اینڈانڈسٹری اور فیصل آباد چیمبر کے سابق صدر میاں محمد ادریس نے کہا کہ اس وقت چینی ایمبیسی کے ساتھ ویزوں کے اجراء کیلئے طے شدہ طریقہ کار پر عمل ہو رہا ہے۔

اس طرح کا نظام آزمائشی طور پر ترکیہ کے ساتھ بھی شروع کیا جا سکتا ہے۔ اس موقع پر صدر ڈاکٹر خرم طارق نے کہا کہ ویزوں کے اجراء کے سلسلہ میں چیمبر کی طرف سے یقین دلایا کہ وہ اپنے ممبروں سے دوہری گارنٹی لینے کے علاوہ ترک سفارتخانہ کی دیگر شرائط اور قوائد و ضوابط کو بھی پورا کرا سکتے ہیں۔

لاہور میں تعینات ترک کمرشل قونصلر مسٹرنوریتین دیمیرنے کہا کہ اگرچہ قونصلیٹ ویزے جاری نہیں کرتا تاہم سفارتخانہ بزنس کمیونٹی کو ترجیحی بنیادوں پر ویزے جاری کر رہا ہے۔ اِس موقع پر ترکیہ کے ڈائریکٹر ایمبیسیڈرل آفس مسٹر غضنفر محمود، فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے نائب صدر حاجی محمد اسلم بھلی، ایگزیکٹو ممبر محمد اظہر چوہدری، انجینئر احتشام جاوید، چوہدری محمد نواز، میاں عبدالوحید، مقصود اختربٹ، میاں محمد طیب، حاجی گلزار احمد، انجینئر احمد حسن، ڈاکٹر حبیب اسلم گابا، حاجی عبدالرؤف، امجد خواجہ، ریحان نسیم بھراڑہ اورمحمد عبداللہ قادری بھی موجود تھے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.